بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے بعد خواتین غیر محفوظ!

,

   

ہجومی تشدد میں مسلمانوں کی ہلاکت، عصمت ریزی کے بعد خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات میں اضافہ

اناؤ عصمت ریزی کا شکار لڑکی کو زندہ جلانے کی کوشش، صفدر جنگ ہاسپٹل میںزیرعلاج
آگ کے شعلہ میں لپٹی لڑکی مدد کیلئے ایک کیلو میٹر تک دوڑتی رہی

نئی دہلی 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی زیرقیادت نریندر مودی حکومت میں ہجومی تشدد کے ذریعہ مسلمانوں کو ہلاک کرنے کے واقعات کے بعد اب ملک میں خواتین بھی محفوظ نہیں ہیں۔ عصمت ریزی کے بعد زندہ جلادینے کے واقعات نے ملک کے موجودہ حالات کو آشکار کردیا ہے۔ حیدرآباد میں ایک ویٹرنری ڈاکٹر کو عصمت ریزی کے بعد زندہ جلادیا گیا۔ اناؤ میں گزشتہ سال عصمت ریزی کا شکار لڑکی کو بھی آج جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔ آگ کے شعلوں میں لپٹی یہ لڑکی مدد کے لئے ایک کیلو میٹر تک دوڑتی رہی۔ اِسی واقعہ کے تسلسل کے ساتھ مغربی بنگال میں بھی لڑکی کی جلی ہوئی نعش دستیاب ہوئی ہے۔ مغربی بنگال کے ضلع مالدہ میں پولیس نے لڑکی کی نعش کو حاصل کیا۔ بادی النظر میں اِس 20 سالہ لڑکی کو عصمت ریزی کے بعد جلادیا گیا۔ اترپردیش کے اناؤ میں اجتماعی عصمت ریزی کا شکار لڑکی کو کیروسین ڈال کر جلادیا گیا جو ہاسپٹل میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لڑکی 90 فیصد جھلس گئی ہے۔ پانچ افراد نے لڑکی کو اُس وقت جلادیا جب وہ عدالت کو جارہی تھی۔ پانچ کے منجملہ دو ملزمین ضمانت پر رہا ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ تمام پانچ ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔یو پی حکومت نے ایرایمبولینس کے ذریعہ علاج کیلئے لڑکی کو دہلی منتقل کیا گیا جہاں صفدر جنگ ہاسپٹل میں لڑکی کو شریک کیا گیا ہے ۔ پولیس کی جانب سے گرین کاریڈور انتظامات کئے گئے تھے جس کے نتیجہ میں ایرپورٹ سے صفدر جنگ ہاسپٹل تک کا سفر صرف 18 منٹ میں طئے کیا گیا ۔ لڑکی کے علاج کیلئے تمام سہولتوں سے آراستہ آئی سی یو روم رکھا گیا ہے ۔ ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم لڑکی کی صحت پر مسلسل نظر رکھے گی ۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنیل گپتا نے یہ بات بتائی ۔ عصمت ریزی کا شکار لڑکی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ضلع اناؤ کے اپنے گاؤں سے وہ رائے بریلی جارہی تھی جہاں مقدمہ کی سماعت ہورہی ہے۔ اسی دوران جمعرات کی صبح اُس پر حملہ کیا گیا۔ لکھنو کے شیاما پرشاد مکرجی ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ لڑکی کی حالت تشویشناک ہے۔ لڑکی کو 90 فیصد جھلسی ہوئی حالت میں صبح 10 بجے ہاسپٹل لایا گیاتھا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے بتایا کہ لڑکی کو علاج کے لئے دہلی کے صفدر جنگ ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ اترپردیش پولیس نے اپنے ٹوئیٹ میں بتایا کہ متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر درج کروایا اور الزام عائد کیاکہ 2018 ء میں 19 جنوری اور 12 ڈسمبر کے درمیان ایک ملزم نے اس کو شادی کا جھانسہ دے کر اس کی عصمت ریزی کی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا جو 25 نومبر کو ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔ اسی دوران کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش میں امن و قانون کی ابتر صورتحال کیلئے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ سماج وادی پارٹی نے ریاستی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اکھلیش یادو نے کہاکہ یوگی حکومت کو اس واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔اپنے ٹوئٹ میں یادو نے لکھا‘‘ اناؤ کی ریپ متأثرہ کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے بی جے پی حکومت کو اجتماعی طور سے استعفی دے دینا چاہئے ۔مسٹر اکھلیش نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ اس حادثے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متأثرہ کے پورے علاج اور سیکورٹی کے انتظامات کی ہدایت دے ۔شردپوار اور دیگر قائدین نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی اور خاطیوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔