بی جے پی رکن پارلیمنٹ اروند نے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے اسلام فوبیک ریمارکس کئے

,

   

اروند کا دعوی ہے کہ ایک سازش”حلال‘حج‘ حجاب‘ سرما‘ سنتی‘ کلمہ“ کے نام پر اس ملک کے ہندوؤں کے خلاف کی جارہی ہے اور اب یہ حقیقی وقت ہے کہ ہم متحدہ ہوکر خود بچانے کاکام کریں۔


حیدرآباد۔بی جے پی رکن پارلیمنٹ دھرم پوری اروند نے اپنی ایک واضح اسلام فوبیک تقریر میں کہاکہ یہ اس ملک کے مسلمان چار شادیاں کرنے کے لئے شرعیہ چاہتے ہیں مگر ساتھ میں انڈین پینل کوڈ(ائی پی سی) بھی انہیں چوری کرنے کے لئے چاہئے کیو نکہ شرعیہ کے بموجب انہوں نے کہاکہ اس کی سزا ہاتھوں کو کاٹ دینا ہے۔

اروند نے دعوی کیاکہ ”یا تو مکمل شرعی قانون نافد کریں یا ائی پی سی کو مکمل طورپر کار آمد کریں‘ آب جو ہورہا ہے وہ سابق میں نافذ آسانیاں ہیں“۔

انہوں نے مزید کہاکہ”اس وقت تک حالات ایسے ہی رہیں گے جب تک کے سی آ ر جیسے لوگ اقتدار میں رہیں گے“۔اروند کا دعوی ہے کہ ایک سازش”حلال‘حج‘ حجاب‘ سرما‘ سنتی‘ کلمہ“ کے نام پر اس ملک کے ہندوؤں کے خلاف کی جارہی ہے اور اب یہ حقیقی وقت ہے کہ ہم متحدہ ہوکر خود بچانے کاکام کریں۔

انہوں نے کہاکہ ”ہمارے کرناٹک کے بھائیوں اور بہنود کی جانب سے پہلے ہی اس کے لئے جدوجہد جاری ہے اور ہمیں ان کی حمایت کرنا چاہئے۔ انہوں نے کماریڈی‘ نظام آباد او ربودھن میں حجاب کے لئے ریالیاں کرنے کی اجازت دی۔

مگر شیواجی جینتی او رہنومان جینتی پر شوبھا یاترا کے لئے وہی اجا زت نہیں دی ہے“۔ہفتہ کے روز دھرلا پلی میں منڈل سطح کے دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد اروند میڈیا سے بات کررہے تھے۔

دھرلا پلی بی جے پی او ربرسراقتدار ٹی آر ایس کے درمیان میں تصادم کا مرکز اس وقت بن گیا ہے جب بی جے پی ایم کے ذریعہ مجسمہ شیواجی کی نقاب کشائی کو مقررہ وقت سے قبل ٹی آر ایس کارکنوں کے ہاتھوں اس کا افتتاح عمل میں آگیاتھا۔

میڈیا رپورٹس کے بموجب دونوں فریقین کے مابین گاؤں میں پتھراؤ کی وجہہ سے ایک سب انسپکٹر او رایک لیڈی کانسٹبل زخمی ہوگئے تھے۔مذکورہ ایم پی نے کہاکہ ”ٹی آر ایس کو شرم نہیں ہے۔

ریاست مرکز ی حکومت کی جانب سے دئے جارہے فنڈس کی وجہہ سے چل رہی ہے۔ اس مجسمہ کو دودھ او رپانی سے دھونے کی ضرورت ہے او راس کے بعد بی جے پی ورکرس اس کا دوبارہ افتتاح عمل میں لائیں گے“۔