بی جے پی قیادت سے پاکستانی وزیراعظم کی میچ فکسنگ بے نقاب

,

   

گوشہ محل سے پوسٹ کردہ راجہ سنگھ کے نغمے کی راولپنڈی میں گونج ، پاکستانی فوج کاحیرت انگیزجوابی ٹوئٹ!

ایس ایم بلال
حیدرآباد میں حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے رام نومی کے موقع پر ہندوستانی افواج کو معنون کرتے ہوئے ایک نغمے ٹوئٹر پر شیئر کیا تھا ۔ راجہ سنگھ کا دعویٰ تھا کہ اس نے یہ گیت خاص طور پر بنوایا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ رام نومی کے موقع پر یہ گیت ہندوستانی مسلح افواج کو معنون کیا جائے اور اس سلسلے میں اس نے سوشیل میڈیا پر تشریح بھی کی تھی ۔ ہندوستانی افواج کے نام کرتے ہوئے اس نے خود پر ریکارڈ کردہ اس گیت کے کچھ حصے بھی ٹوئٹر پر شیئر کئے ہیں مگر یہاں افسوس کی بات یہ ہے کہ جس نے بھی راجہ سنگھ کو یہ گیت بناکر دیا ۔ اس نے گزشتہ مہینے مارچ 2019 ء میں پاکستانی آرمی کی جانب سے تیار کردہ گیت کا چربہ مستعار لیتے ہوئے اس کو ہوبہو راجہ سنگھ کے لئے تیار کردیا تھا اس گیت میں صرف اتنی تبدیلی کی گئی تھی کہ یہاں پاکستان زندہ باد کے بجائے ہندوستان زندہ باد کا مکھڑا شامل کردیا گیا تھا ۔ راجہ سنگھ نے /14 اپریل کو دوپہر 12 بجے ٹوئیٹر پر یہ گیت شیئر کیا تھا مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس گیت کو شیئر کئے ہوئے محض چار گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اس گیت کو نہ صرف سنا بلکہ ری ٹوئیٹ بھی کردیا ۔ انہوں نے راجہ سنگھ کی اس جانب توجہ دلائی کہ یہ پاکستانی مسلح افواج کا گیت ہے اور ساتھ ہی ریمارک بھی کیا کہ یقیناً چوکیدار راجہ سنگھ کے لئے اور بی جے پی کے لئے یہ بڑی شرم کی بات ہے ۔

یہاں سوچنے والی بات یہ ہے کہ محض چار گھنٹے کے اندر جنوبی ہند کے ایک ریاستی اسمبلی کے ایم ایل کے ٹوئیٹر پر جاری کئے گئے اس ٹوئیٹ تک پاکستان نے تیزی سے رسائی کیسے حاصل کرلی ۔ یقیناً آئی ایس آئی اور پاکستانی خفیہ ایجنسیاں ہی ہوں گی جو اتنی تیزی سے اس طرح کے کام انجام دیتی ہیں اور اس سلسلے میں پاکستانی مسلح افواج کے ترجمان اور پاکستانی فوج کے میجر جنرل کا ٹویٹ بھی آجاتا ہے ۔ اس ٹوئیٹ اور پھر اس کے جوابی حملے کو اگر ہم دیکھیں تو اس موقع پر عمران کا وہ ریمارک بھی یاد آجاتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں اگر مودی دوبارہ اقتدار میں آجاتے ہیں تو پھر ہندوپاک کے رشتے بہتر ہوسکتے ہیں ۔ اس کے بعد ہی یہ ممکن ہے ۔ یقیناً عمران خان کے اس ریمارک اور پاکستانی آرمی کی بی جے پی کے لیڈروں کی سرگرمیوں پر گہری نظر سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ موجودہ پاکستانی سرکار ہندوستان کے انتخابات پر اور ہندوستان کی موجودہ قیادت سے کتنے گہرے روابط رکھتی ہے ۔