بی جے پی نے ایک اورحکومت پر غیر اخلاقی طریقے سے قبضہ کیاہے۔ جئے رام رمیش

,

   

نئی دہلی۔ مذکورہ کانگریس نے مہارشٹرا میں حکومت کی تشکیل پر بی جے پی کو اپنی شدیدتنقید کانشانہ بنایاہے۔

پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہاکہ بی جے پی نے دولت اورطاقت کا ننگا استعمال کرتے ہوئے ایک او رحکومت پر قبضہ کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی نے غیرجمہوری اور غیر اخلاقی طریقے سے ایک او رریاستی حکومت پر قبضہ کیاہے۔

مودی شاہ دونوں کے تحت بی جے پی کسی بھی قیمت پر اقتدار چاہتی ہے‘ چاہے وہ راست ہو یاپھر ریموٹ کنٹرول کی ہو۔ مہارشٹرا میں جوکچھ بھی ہوا ہے وہ جمہوریت کے لئے شرم کی بات ہے“۔

رامیش نے کہاکہ 2014سے بی جے پی کا ساری توجہہ عوام کی خدمت کے بجائے منتخب ریاستی حکومتوں کو گرانا ہے۔ انہوں نے اپنے طنز میں جی ایس ٹی کے تحت آنے والے مصنوعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”گورنروں او راسپیکرس کے دفاتر اورایجنسیاں جیسے ای ڈی اور س بی ائی کاکھلے عام بیجا استعمال ہورہا ہے۔

ایسا ہی اراکین اسمبلی کی خریدی عام ہوگئی ہے جیسا فینانس منسٹر نے ہارس ٹریڈنگ پر جی ایس ٹی لگانے جب مشورہ دیاتھا“۔رامیش نے الزام لگایا کہ انتخابات جیتنے کے لئے بی جے پی کسی بھی حد تک جاسکتی ہے چاہئے وہ دولت کا غلط استعمال ہویا پولرائزیشن یا پھر تشدد کے واقعات ہوں۔

ان تمام حربوں کے استعمال کے باوجود اگر رائے دہندے انہیں مسترد کرتے ہیں تو وہ منتخب حکومتیں گرانے کی سازشیں شروع کردیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2016میں اسی انداز میں بی جے پی نے اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت گرائی تھی۔

مذکورہ حکومت کو پانچ سال کے لئے منتخب ہوتی ہے اس کو خرابیاں پیدا کرتے ہوئے تین یا چار سال میں اقلیت میں لادیاجاتا ہے۔ اسی سال میں اروناچل پردیش میں کانگریس کے 44میں سے 43اراکین اسمبلی کو بی جے پی کی حمایت والی پیپلز پارٹی برائے اروناچل کردیش میں چیف منسٹر پیما کھانڈو کی قیادت میں شامل کرلیاگیاتھا۔