بی جے پی نے کیرالا شہر کو ٹیپو سلطان سے جوڑکر تنازعہ کھڑا کر دیا

   

کوزی کوڈ: کیرالہ بی جے پی کے صدر کے سریندرن نے، جو وایناڈ لوک سبھا سیٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں، یہ کہہ کر تنازعہ کو جنم دیا ہے کہ اگر منتخب ہوئے تو ان کی پہلی ترجیح سلطان باتھری ٹاؤن کا نام بدل کر گنپتھی وتم کرنا ہوگی۔انہوںنے کہا کہ سلطان باتھری کا نام تبدیل کرنا ناگزیر ہے۔ سلطان باتری نام ٹیپو سلطان کے حملے کے ایک حصے کے طور پر بتا تے ہوئے اسکی جگہ گنپتھی وتم ہے رکھا جائگا ۔ کانگریس اور سی پی آئی (ایم) چاہتے ہیں کہ اس جگہ کو کسی اورکے نام سے جانا جائے،‘‘ سریندرن نے جمعرات کو ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے کہا۔”سلطان باتھری کا نام بدل کر گنپتھی وتم رکھا جانا چاہیے۔ یہ ٹیپو سلطان کی سرزمین نہیں ہے جس نے ہندوؤں اور عیسائیوں کا قتل عام کیا تھا، سریندرن نے کہا۔ اس قصبے کا نام اس وقت پڑا جب ٹیپو سلطان نے 1700 عیسوی کے دوسرے نصف میں مالابار کے علاقے پر حملہ کیا۔ میسور کے حکمران کی فوج نے اپنے گولہ بارود کے لیے گنپتھی وتم کو بیٹری کے طور پر استعمال کیا اور برطانوی ریکارڈ میں یہ قصبہ ‘سلطان کی بیٹری’ کے نام سے جانا جانے لگا۔کیرالہ کانگریس کے نائب صدر اور ویاناڈ کے کلپٹہ سے قانون ساز ٹی صدیق نے کہا، ”سریندرن کچھ بھی کہنے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ وہ وایناڈ سے جیتنے والے نہیں ہیں۔ یہ صرف توجہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔ واضح رہے کہ سریندرن موجودہ ایم پی اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی اور سی پی آئی کے قومی لیڈر اینی راجا کے خلاف وایناڈ میں مقابلہ کریں گے۔ کیرالہ میں لوک سبھا کے انتخابات 26 اپریل کو ہوں گے۔