بی جے پی کو تنہا اکثریت نہیں ملے گی، این ڈی اے اور انڈیا الائنس میں کانٹے کی ٹکر

   

( لوک سبھا چناؤ پرایکسز انڈیا کا سروے )
دونوں محاذوں میں صرف ایک فیصد ووٹ کا فرق، بی جے پی کو 219 نشستوں کا امکان، کئی اہم ریاستوں میں نشستیں کم ہوں گی

حیدرآباد ۔ 22 ۔ اپریل (سیاست نیوز) لوک سبھا چناؤ 2024 میں بی جے پی پارلیمنٹ کی 543 نشستوں میں 400 پر کامیابی کا خواب دیکھ رہی ہے ۔ پہلے مرحلہ کی رائے دہی کے بعد جو رجحانات سامنے آئے ہیں، وہ بی جے پی کیلئے مایوس کن ہے۔ 400 نشستوں پر کامیابی توکجا بی جے پی کو 2019 میں حاصل نشستوں پر دوبارہ کامیابی مشکل نظر آرہی ہے۔ کئی بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں پارٹی کی نشستوں میں کمی کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ یوں تو کئی میڈیا اداروں کی جانب سے اوپنین اور سروے پول جاری کئے گئے جن میں تمام نے بی جے پی کی نشستوں میں کمی کا اشارہ دیا ہے۔ ایکسز مائی انڈیا (Axis My India) نامی ادارہ نے2013 سے 69 سروے منعقد کئے تھے اور ان میں 64 سروے درست ثابت ہوئے۔ لوک سبھا چناؤ کے سلسلہ میں ادارہ نے فروری اور اپریل میں تمام لوک سبھا حلقوں کے رائے دہندوں کی نبض ٹٹولنے کی کوشش کی اور یہ اندازہ ہوا کہ عوام بی جے پی سے خوش نہیں ہے۔ سروے میں پیش قیاسی کی گئی کہ لوک سبھا چناؤ میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہے گا۔ بی جے پی کو تنہا اکثریت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور این ڈی اے مجموعی طور پر اپوزیشن سے کسی قدر آگے رہے گی ۔ سروے کے مطابق این ڈی اے کو 243 تا 254 نشستیں حاصل ہوں گی جبکہ انڈیا الائنس کو 232 تا 242 نشستوں کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ دیگر پارٹیوں کو 40 تا 55 نشستیں حاصل ہوں گی۔ ووٹ شیئر کے اعتبار سے این ڈی اے اور انڈیا الائنس میں صرف ایک فیصد کا فرق دکھایا گیا ہے ۔ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کو 44 فیصد جبکہ کانگریس زیر قیادت انڈیا الائنس کو 43 فیصد ووٹ حاصل ہوں گے ۔ پارٹیوں کی انفرادی نشستوں کا جائزہ لیں تو بی جے پی کو 208 تا 219 نشستوں پر کامیابی پیش قیاسی کی گئی جبکہ بی جے پی کی حلیف پارٹیوں کو 35 تا 38 نشستیں حاصل ہوں گی۔ کانگریس کو 115 تا 123 نشستیں ملنے کا امکان ہے اور انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کو 120 تا 128 نشستیں حاصل ہوں گی۔ تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں میں کانگریس کو 9 نشستوں پر کامیابی کی پیش قیاسی کی گئی جبکہ بی جے پی کو 4 نشستیں حاصل ہوں گی۔ بی آر ایس 3 اور مجلس کو 1 نشست حاصل ہوسکتی ہے۔ کرناٹک کی 28 نشستوں میں کانگریس کو 14 نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ بی جے پی اور اتحادیوں کو 14 نشستیں حاصل ہوں گی۔ آندھراپردیش میں تلگو دیشم زیر قیادت اتحاد کو 7 نشستوں کی پیش قیاسی کی گئی جبکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی 15 نشستوں پر کامیاب ہوگی۔ سروے میں کانگریس کو 26 فیصد ووٹ شیئر کی پیش قیاسی کی گئی جبکہ بی جے پی کا ووٹ شیئر 37 فیصد ہوسکتا ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی کی نشستیں کم ہوں گی جبکہ تلنگانہ میں کانگریس کے موقف میں بہتری کی پیش قیاسی کی گئی ۔ 2019 میں کانگریس کو 3 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی ملی تھی اور اس مرتبہ 9 حلقوں میں کامیابی کا امکان ہے ۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی کی نشستوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا اور4 حلقہ جات میں اسے کامیابی مل سکتی ہے ۔ بی آر ایس کو 3 حلقوں میں سبقت برقرار ہے۔ سروے کے مطابق کئی اہم ریاستوں میں بی جے پی کی نشستوں میں کمی ہوگی جن میں بہار ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، ہریانہ ، جھارکھنڈ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا ، اڈیشہ ، پنجاب ، راجستھان، اترپردیش ، مغربی بنگال، نئی دہلی اور جموں و کشمیر شامل ہیں۔ سروے کے تحت ہر لوک سبھا حلقہ میں 1068 رائے دہندوں سے بات چیت کی گئی ۔ 1