بی جے پی کو مغربی بنگال میں این آر سی کی اجازت نہیں دی جائے گی

   

دارجلنگ میں ممتا بنرجی کا انتخابی ریالی سے خطاب
سلیگوڑی۔ 13 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ہفتہ کو بی جے پی پر شدید چوٹ لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مذہب کو عوام کو گمراہ کرنے کے آلہ کے طور پر استعمال کرکے اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے ملک کے کئی حصوں میں مسلح رام نومی جلوسوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ریاست کے پرامن ماحول کو بگاڑنا چاہتی ہے۔ ممتا بنرجی نے دارجلنگ میں ترنمول کانگریس کے امیدوار امر سنگھ رائے کی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخابات سے قبل بی جے پی مذہب کے نام پر عوام کو گمراہ کررہی ہے اور بنگال میں لوگوں کو تقسیم کرنے کیلئے مذہب کو استعمال کررہی ہے‘‘۔ انہوں نے بیان کیا کہ بنگال کی تہذیب سیاسی تشدد کی حمایت نہیں کرتی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’آپ اپنی تلوار سے کس کا گلا کاٹنا چاہتے ہیں اور آپ گرزسے کس کا سر کچلنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے ایک بار پھر قومی رجسٹر کو نافذ نہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ (بی جے پی) کہتی ہے کہ بنگال میں قومی رجسٹر کو نافذ کریں گے لیکن میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ میں کبھی اس کی اجازت نہیں دوں گی۔ بنرجی نے زعفرانی پارٹی پر مزید جملے کستے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی جماعت سے اس سرزمین کے سپوت کو کھڑا کیا ، اس کے برعکس بی جے پی نے دارجلنگ کی اس سیٹ سے منی پور سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے بیان کیا کہ یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ بی جے پی کو دارجلنگ میں کوئی مناسب امیدوار نہیں ملا۔ اس نے منی پور سے یہاں انتخاب لڑنے کیلئے کسی کو فراہم کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی اب اقتدار میں نہیں آئے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسے بہت سی ریاستوں میں نشستیں حاصل نہ ہوسکیں گی۔