بی کے یو لیڈر نریش ٹکیٹ کو 20سال پرانے قتل معاملے میں بری کردیاگیا

,

   

ٹکیٹ اور دیگر دو ملزمین پر 6ستمبر2003کو مظفر نگر کے بھورکلان پولیس سرکل کے تحت آنے والے گاؤں اہلاوال پور میں راشٹریہ کسان مورچہ صدر چودھری جابیر سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا الزام تھا۔


مظفر نگر۔ایک مقامی عدالت نے بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) صدر نریش ٹکیٹ کو ایک مقامی عدالت نے شواہد کی کمی کے سبب 20سال پرانے قتل کے معاملے میں بری کردیا ہے۔

ٹکیٹ اور دیگر دو ملزمین پر 6ستمبر2003کو مظفر نگر کے بھورکلان پولیس سرکل کے تحت آنے والے گاؤں اہلاوال پور میں راشٹریہ کسان مورچہ صدر چودھری جگ بیر سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا الزام تھا۔

سینئر ڈیفنس وکیل انل جندال کے بموجب”اشوک کما ر کی ایڈیشنل ضلع او سیشنس کورٹ نمبر5کی عدالت نے چودھری نریش ٹکیٹ کو شواہد کی کمی کے پیش نظر بری کردیا ہے۔ اس معاملے کے دودیگر ملزمین پروین کمار اور بٹو سنوائی کے دوران فوت ہوگئے ہیں“۔

سابق بی ایس پی منسٹر چودھری یوگراج سنگھ کے متوفی والد تھے۔ جرم کے بعد یوگراج نے نریش ٹکیٹ او ردیگر دو کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاتھا۔

الزام تھا کہ جگ بیرسنگھ جو جب وہ اپنی کار میں گھر واپس لوٹ رہے تھے مذکورہ تینوں نے گولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔ چرتھوال پولیس اسٹیشن میں ان تینوں کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 302(قتل) کے بشمول متعدد دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیاگیاتھا۔

اس معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری 2003ڈسمبر کو کرائم برانچ کرائم تحقیقاتی محکمہ سی بی سی ائی ڈی کو تفویض کی گئی تھی۔

سی بی سی ائی ڈی نے جنوری 2004کو ٹیکٹ کو کلین چٹ دیتے ہوئے پروین اوربیٹو کے خلاف ایک چارج شیٹ دائر کی تھی۔ پیر کے روزعدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ٹکیٹ نے کہاکہ ”کیس کے تمام زاویوں پر غور کرنے کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں ہمیں بے قصور قراردیا ہے“۔