تارہ طیارے حادثہ کے مقام سے آخری نعش برآمد۔ نیپال آرمی

,

   

کھٹمنڈو۔ نیپال کی فوج نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز حادثے کا شکار تارا طیارے کے حادثہ کے مقام سے آخری نعش بھی برآمد کرلی گئی ہے‘ مذکورہ طیارہ نیپال کے پہاڑی علاقے میں حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں 22لوگ بشمول چار ہندوستانی سوار تھے اور یہ سیاحتی شہر پوکھارا سے روانگی کے چند منٹوں میں ہی حادثے کا شکار ہوگیاتھا۔

منگل کے روز نیپال میں انتظامیہ نے تلاشی مہم کی شروعات کی اور آخری نعش بھی برآمد کرلی‘ ایک دن قبل ہی تارا طیارے کے حادثہ کے مقام پر ملبے سے 21نعشیں برآمد کی تھیں۔ نیپال فوج کے ترجمان برگیڈیر جنرل نارائن سیلوال نے ٹوئٹ کیا کہ”آخری نعش بھی برآمد کرلی گئی ہے۔ حادثے کے مقام سے 12باقی نعشوں کو کھٹمنڈو لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں“۔

پیر کی رات تک حادثے کے مقام سے 21نعشیں برآمد کرلی گئی تھی‘نیپال شہری ہوا بازی انتظامیہ (سی اے اے این) نے ایک بیان میں یہ جانکاری دی تھی۔ اہلکاروں کے بموجبانہوں نے تلاشی مہم کا احیاء عمل میں لایا اور آخری نعش بھی برآمد کرلی ہے۔

نیپال کے پہاڑی علاقے سے اتوار کی صبح دی ٹر بوپروب ٹوئن اوٹر 9این اے ای ٹی ہوائی جہاز لاپتہ ہوگیاتھا۔

مذکورہ کینڈا نژاد ہوائی جہاز سنٹرل نیپال کے مشہور سیا حتی شہر جوم سوم کے لے پوکھارا سے آڑان بھری تھی‘ جس میں چار ہندوستانی‘ دو جرمن اور 13نیپالی مسافرین تھے اس کے علاوہ نیپالی عملے کے تین ممبرس بھی اس میں شامل تھے۔سی اے اے این نے پیر کے روز کہاکہ دس نعشیں کھٹمنڈو لائے گئے‘ وہیں 11نعشیں بیس کیمپ لے گئے جہاں سے بچاؤ کے کام کے لئے اشتراک کیاجارہاتھا۔

صدر بیدیا دیوی بھانڈاری اور وزیراعظم شیر بہادر دیبو نے متوفی ہوائی جہاز عملے اور ہوائی جہاز حادثے میں ہلاک ہونیو الے مسافرین کو تعز یت پیش کی۔

مذکورہ حکومت نے ایک پانچ رکنی کمیشن کی تشکیل عمل میں دی جس کی قیادت سینئر ایرنوٹیکل انجینئر راتش چندرا لال سمن کریں گے اوروہ تارا ہوائی جہاز حادثے کی وجوہات کی جانچ کریں گے۔