تجارت (کاروبار) کے آداب / قسط نمبر: 2

   

4: ہمیشہ سچائی اور امانت داری کیساتھ کاروبار کرنا:
کاروبار میں ہمیشہ دیانت و امانت اختیار کیجئے اور کبھی کسی کو خراب مال دے کر یا معروف نفع سے زیادہ غیر معمولی نفع لے کر اپنی حلال کمائی کو حرام نہ بنائیے۔ خدا کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
”سچا اور امانت دار تاجر قیامت میں نبیوں، صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ساتھ ہوگا۔“ [ترمذی]

5: خریداروں کو اچھے سے اچھا مال فراہم کرنا:
خریداروں کو اچھے سے اچھا مال فراہم کرنے کی کوشش کیجئے، جس مال پر آپ کو اطمینان نہ ہو وہ ہرگز کسی خریدار کو نہ دیجیے، اور اگر کوئی خریدار آپ سے مشورہ طلب کرے تو اس کو مناسب مشورہ دیجئے۔

6: ایمانداری اور سچائی کیساتھ خریداروں کو اپنے اعتماد میں لینے کی کوشش کرنا:
خریداروں کو اپنے اعتماد میں لینے کی کوشش کیجئے کہ وہ آپ کو اپنا خیر خواہ سمجھیں، آپ پر بھروسہ کریں اور ان کو پورا پورا اطمینان ہو کہ وہ آپ کے یہاں کبھی دھوکہ نہ کھائیں گے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
”جس نے پاک کمائی پر گزارا کیا، میری سنت پر عمل کیا اور لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ رکھا تو یہ شخص جنتی ہے، بہشت میں داخل ہوگا۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! اس زمانے میں تو ایسے لوگ کثرت سے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: میرے بعد بھی ایسے لوگ ہوں گے۔“ [ترمذی]

7: کاروبار شروع اور بند کرنے میں وقت کی پابندی کا پورا پورا خیال رکھنا:
وقت کی پابندی کا پورا پورا خیال رکھیے، وقت پر دکان پہنچ جائیے اور جم کر صبر کے ساتھ بیٹھئے۔
نبیﷺ کا ارشاد ہے:
”رزق کی تلاش اور حلال کمائی کے لیے صبح سویرے ہی چلے جایا کرو، کیونکہ صبح کے کاموں میں برکت اور کشادگی ہوتی ہے۔“ [طبرانی]

               ............جاری ہے

( ماخوذ: آداب زندگی، تالیف: مولانا محمد یوسف اصلاحی صاحب)

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ