تجہیز وتکفین کی تیاری کے دوران20سالہ آسما ہوئی زندہ

,

   

میرٹھ۔ ایک نوجوان عورت جس کا دہلی میں ڈاکٹرس نے مردہ قراردیا تھا‘ تجہیز وتکفین کے لئے گھر واپس لانے کے دوران وہ زندہ ہوگئی ہیں۔

مذکورہ چونکا دینا والا واقعہ اترپردیش کے ضلع میرٹھ کا بتایاجارہا ہے۔دورہ پڑنے کے بعد دہلی کے ایک اسپتال میں 20سالہ آسما جو ماونا ٹاؤن کے محلہ منا لال کی رہنے والی ہیں کا علاج کیاجارہاتھا۔

شدید طور پر بیمار پڑنے کے بعد ٹائمز ناؤ نیوز نے ہندی روزنامہ دینک جاگران کے حوالے سے خبر دی ہے کہ آسما کو24اگست کے روز دہلی کے ایک اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔

چہارشنبہ کے روز ڈاکٹرس نے آسما کو مردہ قراردیا‘ جس کے پیش نظر فیملی ممبرس ان کی نعش کوماونا میں ان کے آبائی مقام پر لاکر روانہ ہوگئے۔

تاہم غازی آباد کے قریب مذکورہ عورت کی جانب سے زندہ رہنے کی نشانیاں دیکھائی دینے لگیں۔ انہیں فوری گھر لایاگیا اور آکسیجن کی مدد فراہم کی گئی۔

جیسے ہی خبر پھیلی لوگ اس معجزہ کو دیکھنے کے لئے آسما کے گھر جمع ہونے شروع ہوگئے۔

اس طرح کے واقعات کو ناممکن قراردیتے ہوئے ماونا کمیونٹی ہلت سنٹر(سی ایچ سی) انچارج ڈاکٹر ستیش بھاسکر نے تاہم کیاکہ بعض اوقات میں نیم بیہوشی کے عالم میں مریض چلے جاتے ہیں‘ جس کو ڈاکٹرس سمجھتے ہیں وہ فوت ہوگئے ہیں۔