تحریک عدم اعتما د سے قبل انڈیا اراکین پارلیمنٹ کی حکمت عملی کی تیاری میں مصروفیت

,

   

راہول گاندھی‘جنہیں ایک دن قبل لوک سبھا کے رکن کے طور پر بحال کیاگیاتھا‘ تحریک عدم اعتماد پر بحث کا آغاز کریں گے۔
نئی دہلی۔لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد کی پیشکش کے متعلق راجیہ سبھا ایل او پی دفتر برائے پارلیمنٹ میں ایوان کے فلو رپر حکمت عملی کو قطعیت دینے کے لئے انڈیا پارٹیوں کے قائدین کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔

منگل کے روز پارلیمنٹ کے ایوان لوک سبھا میں نریندر مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پربحث کی شروعات ایک دن قبل بحال ہونے والے لوک سبھا ایم پی اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی کریں گے۔

نریندر مودی سر نام معاملے میں کریمنل ہتک میں سزا پر سپریم کورٹ کی جانب سے روک لگائے جانے کے تین روز بعد پیر کے روز راہول گاندھی بحیثیت لوک سبھا رکن پارلیمنٹ بحال ہوئے ہیں۔ نریندر مودی حکومت کو ایک تحریک عدم اعتماد کاسامناکرنا پڑیگا۔

مذکورہ تحریک عدم اعتماد کو ائی این ڈی ائی اے بلاک کی اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے پیش کیاگیا جس کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے قبول کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق بحث کے لئے 12گھنٹوں کا ایک وقت مقرر کیاگیاہے۔

حکمراں بی جے پی کو بحث میں حصہ لینے کے لئے تقریبا سات گھنٹوں کا وقت ملے گا جبکہ کانگریس پارٹی کے لئے تقریبا15منٹ کا ایک وقت دیاگیا ہے۔ وائی ایس آر س پی‘ شیو سینا‘ جے ڈی یو‘بی ایس پی‘ بی آر ایس‘ اور ایل جے پی کو جملہ دو گھنٹوں کا وقت دیاگیا ہے جس کو پارٹی اراکین کی مناسبت سے ایوان میں تقسیم کردیاجائے گا۔

وہیں 10منٹ کا وقت دیگر پارٹیوں اور آزاد اراکین پارلیمنٹ کو دیاگیاہے۔ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث 8اور 9اگست کے روز لوک سبھامیں متوقع ہے اور وزیراعظم نریندر مودی 10اگست کے روز اس پر جواب دیے سکتے ہیں۔

لوک سبھا میں آج سے شروع ہونے والے تحریک عدم اعتماد پر تین روز بحث پر منی پور کا غلبہ رہیگا۔

قبل ازیں ہوم منسٹر امیت شاے بنے کہاکہ منی پور پر بحث کے لئے وہ تیار ہیں اور مزیدکہاکہ مرکز کچھ چھپا نہیں رہا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اگر راجیہ سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن ملکارجن کھڑگی 11گست کے روز بحث کے لے راضی ہیں تو پھر وہ بھی تیارہیں