تحفظات کے بارے میں موہن بھاگوت کا بیان قابل مذمت

   

کانگریس قائدین کا احتجاج، سنگھ پریوار کا حقیقی چہرہ بے نقاب

حیدرآباد۔/20 اگسٹ، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم بھاکر نے تحفظات سے متعلق آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ موہن بھاگوت نے تحفظات کے خلاف رائے کا اظہار کرتے ہوئے سنگھ پریوار کی ذہنیت کو آشکار کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ آر ایس ایس ابتداء سے ہی ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کے خلاف سوچ رکھتی ہے اور وقتاً فوقتاً اس کا اظہار کیا جارہا ہے۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے تحفظات کا عمل نیا نہیں ہے بلکہ 1882 اور پھر 1901 اور 1908 میں تحفظات کو قطعیت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کے بیان پر بی جے پی قائدین کی خاموشی معنیٰ خیز ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے بی جے پی قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ موہن بھاگوت کے بیان پر اپنا موقف واضح کریں۔ انہوں نے بتایا کہ پسماندہ طبقات کے ووٹ کے ذریعہ نریندر مودی وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے۔ ایل کے اڈوانی نے منڈل کمیشن کے خلاف ملک بھر میں یاترا کا اہتمام کیا تھا۔ آر ایس ایس جو کہ بی جے پی کی نظریہ ساز ہے اس کے سربراہ موہن بھاگوت نے تحفظات کے بارے میں جس رائے کا اظہار کیا وہ قابل مذمت ہے۔ ملک کی آزادی سے قبل سے کمزور طبقات کو تحفظات حاصل ہیں۔ ملک کے مختلف علاقوں میں مختلف انداز سے تحفظات جاری تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حقیقت میں تحفظات کا از سر نو جائزہ لینا ہے تو معاشی عدم توازن کیلئے ادارہ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اگر تحفظات نہ ہوتے تو لوک سبھا میں پسماندہ اور کمزور طبقات کی کوئی آواز نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کامیاب چار بی جے پی ارکان پارلیمنٹ میں دو بی سی اور ایک ایس ٹی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں انہیں موہن بھاگوت کے بیان پر رد عمل ظاہر کرنا چاہیئے۔ اسی دوران نائب صدر پردیش کانگریس ڈاکٹر ملوروی نے کہا کہ کمزور اور پسماندہ طبقات کو تحفظات کسی کے احسان کا نتیجہ نہیں ہے۔ چھوت چھات کے نظام کو ختم کرنے کیلئے تحفظات فراہم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسکیمات کے فوائد کمزور طبقات تک تحفظات کے ذریعہ ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر بی سی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔