ترکی لڑاکو طیاروں کو ”ہراسانی‘ پر اردغان کو یونان کو متنبہ کیا

,

   

نیٹو کے دونوں اتحادیوں کے درمیان تعلقات ایجین او ربحرہ روم میں بحری اور توانائی کے تنازعت سمیت متعدد مسائل پر طویل عرصہ سے اختلافات کا شکار ہیں۔


انقارہ۔ ترکی صدر طیب رجب اردغان نے ایجین اور مشرقی بحرم روم میں ترکی جنگی جہازروں کے ساتھ ہوئی حالیہ ”ہراسانی“ پر یونان کو سخت وراننگ دی ہے۔

سیمسن کے صوبہ سیاہ سمندر میں ٹیکنوفسٹ ائیر واسپیس اورٹکنالوجی فیسٹول سے ہفتہ کے روز خطاب کرتے ہوئے اردغان نے کہاکہ ”او یونان‘ تاریخ کی طرف دیکھو۔ تاریخ پر واپس لوٹو۔ اگر تم دو ر جاؤ گے تو نقصان بہت ہوگا۔

یونان نے کہنے کو ہمارے پاس ایک ہی جملہ ہے‘ ازمیر کو نہ بھولیں“۔ زنہو نیوزایجنسی کی خبر کے مطابق ترکی کے مغربی صوبے ازمیر کاوہ ملک کی جنگ آزادی برائے1922کا وہ حوالہ دے رہے تھے جس میں گریک فوج نے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جزیروں پر قبضے ہمیں مجبور نہیں کرسکتا۔ وقت آنے پر ہم ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

اب ہم کہہ رہے ہیں‘ اچانک ہم ایک رات اجائیں گے“۔ ایجین اور بحرم روم پر نیٹو کے مشن انجام دہی کے وقت ترکی جنگی طیاروں کے ساتھ دو مرتبہ ہراسانی کا ترکی نے یونان پر الزام لگایاہے۔

انقارہ نے کہاکہ یونانی جنگی طیاروں نے 22اگست اور24اگست کو ترکی کے ایف 16طیاروں پر اپنے ریڈار بند کئے ’جبکہ ایتھنز نے ان دعوؤں کو مسترد کیاہے۔

نیٹو کے دونوں اتحادیوں کے درمیان تعلقات ایجین او ربحرہ روم میں بحری اور توانائی کے تنازعت سمیت متعدد مسائل پر طویل عرصہ سے اختلافات کا شکار ہیں۔

پانچ سال کے وقفہ کے بعد2021میں دونوں ممالک نے ان تنازعات کا سفارتی حل تلاش کرنے کے لئے اپنی مشاروتی بات چیت کا دوبارہ آغاز کیاتھا۔

نیٹو جنرل سکریٹری جینس اسٹولٹین برگ نے بھی ترکی اور یونان کے درمیان میں ملٹری سے ملٹری تنازعات کوختم کرنے کا طریقہ کار کی ابتداء کی تھی‘ مگر چوتھے دور کے بعد میکانزم کے اندر ان ملاقاتوں پر روک لگ گیاتھا۔