تعلیمی اداروں میں طلبہ کی حاضری، تلنگانہ کا تناسب قومی تناسب سے بہتر

   

حیدرآباد۔ 20 اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے اسکولس میں طلبہ کی حاضری کا تناسب قومی تناسب سے بہتر ہے۔ بالخصوص پرائمری اور سکنڈری اسکولس میں طلبہ کی حاضری کے تناسب میں بڑی حد تک اضافہ ہوا ہے۔ سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشل اسٹیڈیز کے سروے میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔ ’’کوالٹی آف اسکول ایجوکیشن ان تلنگانہ‘‘ کے نام سے یہ سروے کیا گیا۔ تعلیمی سال 2017-18 کی سرگرمیوں کو سامنے رکھتے ہوئے یہ رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ 6 تا 14 سال عمر کے طلبہ کی حاضری کے معاملے میں ہماچل پردیش، چھتیس گڑھ، کیرالا، تاملناڈو اور تلنگانہ پہلے پانچ مقامات پر ہیں۔ 15 تا 17 سال عمر کے طلبہ کی حاضری کے معاملے میں 88.3 فیصد کے تناسب سے تلنگانہ دسویں مقام پر ہے۔ 6 تا 17 سال عمر کے طلبہ کی حاضری کے معاملے میں 95.7 فیصد تناسب کے ساتھ آٹھویں مقام پر ہے۔ دیہی علاقوں میں 6 تا 14 سال عمر کے طلبہ کی حاضری کے معاملے میں 98.5 فیصد 15 تا 17 سال عمر کے طلبہ کی حاضری کے معاملے میں 87.5 فیصد طلبہ کلاسیس میں حاضر ہو رہے ہیں۔ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی طلبہ کے معاملے میں سوائے ایس ٹی طبقہ کے ماباقی طبقات کے طلبہ کی حاضری کا تناسب تشفی بخش ہے۔ نیٹ اندراج تناسب کے معاملے میں تلنگانہ کا تناسب قومی تناسب سے کافی بہتر ہے۔ پرائمری سطح پر 82.2 فیصد سکنڈری سطح پر 77.1 فیصد انٹر سطح پر 25.2 فیصد نیٹ اینرولمینٹ ریشیو ہے ۔ ن

جبکہ قومی سطح کے معاملے میں صرف پرائمری سطح میں تلنگانہ سے چار فیصد زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے سطحوں میں قومی شرح تلنگانہ سے کم ہے۔ ن