تلنگانہ۔ جی ایچ ایم سی کے بعد بی جے پی کی نظر ورنگل مجالس مقامی کے انتخابات

,

   

حیدرآباد۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاست میں انتخابات میں جیت کے لئے اپنے بہتر مظاہرے کی کوشش کررہی ہے تاکہ برسراقتدار ٹی آر ایس کو سخت مقابلہ دے سکے۔۔مذکورہ پارٹی کی منشاء ہے کہ ریاست کے 2023کے اسمبلی الیکشن میں سب سے بڑی مقابلہ کرنے والی پارٹی بن کر ابھرنا ہے۔اس منشاء کے ساتھ مذکورہ پارٹی کی نظر ورنگل میونسپل کارپوریشن(جی ڈبلیو ایم سی)پر لگی ہوئی ہے۔

جمعہ کے روز مملکتی وزیر داخلی امور جی کشن ریڈی نے کہاکہ جی ڈبلیو ایم سی انتخابات میں جیت پارٹی کااگلا نشانہ ہوگا۔

جنگاؤں میں پارٹی کے دفتر میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کشن ریڈی نے دعوی کیاہے کہ تلنگانہ کی عوام کے سی آر حکومت کی حمایت میں نہیں ہے۔انہوں نے دعوی کیاہے کہ کے سی آر کسی حالت میں سکریٹریٹ نہیں جائیں گے۔


بی جے پی کا جی ایچ ایم سی انتخابات میں مظاہرہ
حالیہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) پرتبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیاکہ ٹی آر ایس درالحکومت شہر میں اپنی بقاء کے لئے ایم ائی ایم کی مدد لے رہی ہے۔

جی ایچ ایم سی میں 4سے 48تک سیٹوں کی تعداد بڑھانے کے بعد بی جے پی کانشانہ جی ڈبلیو ایم سی میں اپنی کامیابی دہرانے پر لگائی ہوئی ہے۔ فی الحال ٹی آر ایس کے 45اور جی ڈبلیو ایم سی میں بی جے پی کی ایک سیٹ ہے۔


کے سی آر کی امیت شاہ سے ملاقات
درایں اثناء کے سی آر نے جمعہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ او رمرکزی وزیر جل شکتی گجندر سنگھ شیخاوت سے دہلی میں ملاقات کی ہے۔

راؤ جو جمعہ کے روزقومی راجدھانی میں تین روزہ دورہ پر دہلی پہنچے ہیں کو سمجھ میں آیاہے کہ ریاست سے متعلق مختلف موضوعات کا مرکزی وزرات سے تبادلہ خیال کیاجانا ہے۔

مانا جارہا ہے کہ مذکورہ چیف منسٹر ریاست کے لئے زیر التواء فنڈس کی اجرائی کے لئے شاہ پر زور ڈالیں گے‘ بالخصوص حیدرآباد میں حالیہ دنوں میں ائے سیلاب کے لئے راحت شامل ہے