تلنگانہ۔ دلت لڑکی کی نعش دستیاب‘ گھر والوں نے عصمت ریزی اورقتل کا لگایا الزام

,

   

کوتھاگوڈم۔ایک 17سالہ دلت لڑکی جس کے متعلق گھر والوں کا الزام ہے کہ عصمت ریزی او رقتل کردیاگیا ہے کی نعش8جولائی کے روز گریمیلا پاڈو گاؤں سے متصل ریلوے ٹریک کے قریب سے دستیاب ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق لڑکی کی برہنہ اور مسخ شدہ نعش دستیاب ہوئی ہے۔کوتھاگوڈم کے گنگا بیشن بستی کی ایک مکین‘ مذکورہ لڑکی نے حال ہی میں انٹرمیڈیٹ کی تکمیل کی ہے۔

مقامی لوگوں کا دعوی کیاکہ مذکورہ لڑکی کا سابق بوائی فرینڈ نے اس کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے بعد قتل کردیاہے۔

ایک اور سوشیل میڈیا پر مقامی رپورٹ میں دعوی کیاگیا ہے کہ پڑوس کے لڑکے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے لڑکی کے ماں باپ نے دیکھا ہے‘ جس کے بعد دونوں خاندانوں کے درمیان میں جھڑپ ہوئی ہے۔

واقعہ کے بعد سے لڑکی لاپتہ ہوگئی تھی۔مذکورہ لڑکی کے والدین گمشدگی کی ایک رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی‘ مگر کوئی سراغ نہیں ملاتھا۔

گورنمنٹ ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مذکورہ مذکورہ نابالغ کی موت حادثے میں ہوئی ہے۔پولیس کا ماننا ہے کہ لڑکی کی ٹکر2بجے سے 3بجے کے درمیان مقرر ٹرین سے ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم میں بھی اس کا بات کی توثیق ہوئی ہے۔

تاہم شبہ کی بنیاد پر پولیس نے کہاکہ خودکشی کے زوایہ بھی انکار نہیں کیاجاسکتا ہے۔ درایں اثناء سوشیل میڈیاپر واقعہ کے متعلق کافی غم وغصہ کا اظہار کیاجارہا ہے۔

انٹرنٹ پر ایک پٹیشن لڑکی کے گھر والوں کے ساتھ انصاف کافی وائیرل ہوا ہے۔ مذکورہ پٹیشن میں کہاگیا ہے کہ”پولیس مضبوط شواہد سے بھی دراصل انکار کررہی ہے کیونکہ لڑکی کا مضبوط سیاسی پس منظر ہے“۔

مذکورہ پٹیشن میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاگیا ہے کہ لڑکی کی دلت شناخت کی وجہہ سے کیس کو ترجیح نہیں دی جارہی ہے۔

مذکورہ پولیس نے تاہم شوشیل میڈیا پر کئے جارہے دعوؤں سے انکار کیاہے