تلنگانہ سکریٹریٹ ”مقبرہ کی طرح لگ رہا ہے“ والے ریمارک پراویسی کی تنقید

,

   

اویسی نے کہاکہ مسجد تعمیرات کے لئے منہدم کی گئی اوردوبارہ تعمیرکردی جائے گی۔انہو ں نے کہاکہ ”انہدام کے بعد مسجد کی دوبارہ تعمیر کی پہلی مثال ہے“۔


حیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) کے صدر اورحیدرآبا ایم پی اسدالدین اویسی نے تلنگانہ سکریٹریٹ پر ”مقبرہ دیکھ رہا ہے‘‘ والے ریمارکس پر ردعمل پیش کیا اور کہاکہ وزیراعظم نے ایسا کچھ تعمیر نہیں کیاہے۔

اویسی نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو نئے سکریٹریٹ کی عمارت کی تکمیل پر مبارکباد پیش کی جس کو بابا صاحب امبیڈکر کے نام سے موسوم کیاگیاہے جس کا فتتاح اتوار کے روز عمل میں آیاہے۔

اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ یہ عمارت تلنگانہ کی ترقی کی مثال بنی رہے گی۔ایک ٹوئٹر صارف نے مذکورہ پوسٹ کے جواب میں کہاکہ یہ ایک مقبرہ کی طرح دیکھائی دے رہا ہے اوراستفسار کیکہ آیااس میں دفن کے لئے یہ تعمیرکیاگیاہے۔

اس پر جواب دیتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم نے کہاکہ یہ نئے سکریٹری کی عمارت ہے جو مختلف منادر سے متاثر ہوکر تعمیر کیاگیاہے۔

یہ کہتے ہوئے کہاکہ ”نظام آباد کی مندر نیل کانٹیشوار سوامی‘ اورون پرتی سمستان کی راجہ پرسادس اور گجرات کے سری رنگا پور میں ہنومان مندر سے متاثر ہوکر یہ ڈیزائن تیار کیاگیاہے“ اویسی نے تبصرہ کرنے سے پوچھا کہ کیااب بھی وہ اسکو مقبرہ کی طرح دیکھائی دے رہا ہے کہیں گے۔]

اویسی نے کہاکہ عمارت کی تعمیرات کے دوران ایک وقف رجسٹرارڈ مسجد غیرقانونی طریقے سے منہدم کردی گئی تھی اور اب کی تعمیر ہوگئی ہے۔اویسی نے کہاکہ مسجد تعمیرات کے لئے منہدم کی گئی اوردوبارہ تعمیرکردی جائے گی۔

انہو ں نے کہاکہ ”انہدام کے بعد مسجد کی دوبارہ تعمیر کی پہلی مثال ہے“۔انہوں نے کہاکہ عمارت خوبصورت ہے مگر وزیراعظم نے ایسا کچھ تعمیر نہیں کیاہے۔

تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے جمعہ کے روز دہرایاتھا کہ نیا سکریٹریٹ ایک مسجد کی طرح دیکھائی دیتا ہے اور ریاست میں ”85فیصد ہندوؤں کے جذبات“ کی عکاسی میں ناکام ہوگیاہے۔

بی جے پی برائے تلنگانہ کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک گرافک ٹوئٹ میں مذکورہ بھگوا پارٹی نے تعمیرات کو”تاریخ کو مسخ“ کرنے والا قراردیاکیونکہ وہ مبینہ کاکتیاوں اورشاتا واہانہ حکمرانوں کے کلچر کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔

پہلا مرتبہ بی جے پی نے نئے سکریٹریٹ کے انداز میں اعتراض نہیں جتایاہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے 10فبروری کو ایک دھمکی جاری کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر اگلے الیکشن میں ان کی پارٹی اقتدارمیں آتی ہے تو وہ نئے سکریٹریٹ کی عمارت کی گنبدوں کومنہدم کردیں گے۔

انہوں نے کہاتھا کہ نئے سکریٹریٹ کی گنبدیں نظام کلچرکی عکاسی کرتے ہیں۔ سنجے جو اپنے متنازعات بیانات کے لئے جانے جاتے ہیں کہ چیف منسٹر کے سی آر نے سکریٹریٹ کو تاج محل کی طرح ایک گنبدمیں تبدیل کردیا ہے تاکہ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی کو خوش کرسکیں۔

ریاستی حکومت نے بھی ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ عمارت مختلف منادر کے طرز پرتعمیرکی گئی ہے جس میں گجرات کے سارنگا پور کی ہنومان مندر بھی شامل ہے۔