تلنگانہ میں اب تک 98 امیدواروں نے لوک سبھا پرچہ جات داخل کئے ہیں۔

,

   

کانگریس نے ابھی تک حیدرآباد، دو دیگر لوک سبھا حلقوں کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔

حیدرآباد: مختلف پارٹیوں کے 98 امیدواروں نے جمعہ تک تلنگانہ کی 17 لوک سبھا سیٹوں پر مقابلہ کرنے کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ تاہم، کانگریس نے ابھی تک ریاست کی تین لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے نام نہیں بتائے ہیں۔


مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے جمعہ 19 اپریل کو سکندرآباد لوک سبھا حلقہ سے الیکشن لڑنے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی کے چار سیٹ داخل کئے۔ ان کے ساتھ بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن اسمبلی کے لکشمن بھی تھے۔


بی آر ایس امیدوار ٹی پدما راؤ گوڈ نے بھی اسی دن سکندرآباد لوک سبھا حلقہ کے ریٹرننگ آفیسر کے پاس اپنے پرچہ نامزدگی کے دو سیٹ داخل کئے۔


سوشلسٹ پارٹی (انڈیا) سے بیرم گنتی سنیتا رانی، سوشلسٹ یونٹی سینٹر آف انڈیا (کمیونسٹ) سے آر گنگادھرا، یوگا تھلسی پارٹی سے کولیسیٹی شیوا کمار، اور چلیکا چندر شیکھر (آزاد امیدوار) نے بھی سکندرآباد لوک سبھا حلقہ کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔


ناگرکرنول لوک سبھا حلقہ کے بی آر ایس امیدوار، آر ایس پراوین کمار نے ناگرکرنول کے ریٹرننگ آفیسر کے پاس اپنا کاغذات نامزدگی داخل کیا۔


ایک آزاد امیدوار محمد اکرم علی خان نے بھی جمعہ کو حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔


ریاست میں لوک سبھا کے 17 حلقوں کے لیے جمعہ تک کل 98 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔


کانگریس نے حیدرآباد کے امیدوار کا نام نہیں لیا ہے۔


جہاں تمام بڑی پارٹیوں کے امیدوار حیدرآباد اور سکندرآباد لوک سبھا حلقوں کے لئے اپنے پرچہ نامزدگی داخل کر رہے ہیں، کانگریس نے ابھی تک حیدرآباد طبقہ سے پارٹی کی نمائندگی کے لئے اپنے امیدوار کا نام نہیں دیا ہے۔


اگرچہ بہت سے ناموں جیسے شہناز تبسم، فیروز خان، ثانیہ مرزا، اور دیگر نے کانگریس کے ممکنہ امیدواروں کے طور پر چکر لگائے تھے، ذرائع کے مطابق، پارٹی نے حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے لیے ڈی سی سی کے صدر سمیر ولی اللہ کو منتخب کیا ہے۔


تاہم پارٹی نے ابھی تک اپنے امیدوار کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔