تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے بعد 14.44 لاکھ رائے دہندوں کا اضافہ

   

1.95 لاکھ بوگس، 44.721 متوفی ووٹرس کے نام فہرست سے حذف
چھوٹ جانے والوں کیلئے 2 اور 3 مارچ کو خصوصی کیمپس، رجت کمار

حیدرآباد ۔ 23 فبروری (سیاست نیوز) چیف الیکٹورل آفیسر، تلنگانہ مسٹر رجت کمار نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں رائے دہندوں کی تعداد میں گذشتہ سال ڈسمبر میں منعقدہ اسمبلی انتخابات سے زائد از 14 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کے سلسلہ میں، جس کا اس سال یکم؍ جنوری کو آغاز ہوا تھا، ریاست میں گذشتہ دو ماہ میں فہرست رائے دہندگان میں تقرباً 16.84 لاکھ نئے رائے دہندوں کے نام درج کئے۔ جمعہ کو شائع قطعی فہرست رائے دہندگان کے مطابق ریاست میں 2,95,18,964 رائے دہندے ہیں۔ 7 ڈسمبر کو منعقدہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں اہل ووٹرس کی تعداد 2,80,74,722 تھی۔ 2.95 لاکھ کی اس نئی تعداد میں 1,48,42,619 مرد رائے دہندے، 1,46,74,977 خواتین، 1,368 تیسری جنس کے رائے دہندے، 10,307 این آر آئی ووٹرس اور 469030 پی ڈبلیو ڈی ووٹرس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زائد از 1.95 لاکھ ڈپلیکیٹ ووٹرس اور 44,721 متوفی ووٹرس کے ناموں کو فہرست سے حذف کردیا گیا ہے۔ فہرست رائے دہندگان میں تقریباً 14.44 لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہوا ہے۔ رجت کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کے دوران 26,23,853 ادعا جات اور اعتراضات موصول ہوئے جن میں کمیشن نے 23,78,764 ادعا جات کو قبول کیا اور 2,45,089 کو مسترد کردیا۔ چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار نے کہا کہ قطعی فہرست رائے دہندگان میں تقریباً 6 لاکھ رائے دہندے ایسے ہیں جن کی عمر 18 اور 19 سال کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں رائے دہندوں کے جنسی تناسب میں قدرے بہتری آئی ہے۔ اس میں ہر 1000 مرد ووٹرس کیلئے 989 خاتون ووٹرس تک اضافہ ہوا ہے جبکہ سابق میں یہ 982 خواتین تھا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹ جانے والے اہل ووٹرس کے ناموں کے اندراج کیلئے 2 اور 3 مارچ کو خصوصی کیمپس کا اہتمام کیا جائے گا اور اس میں وصول ہونے والی تمام درخواستوں کی 14 مارچ تک یکسوئی کی جائے گی۔ ان کیمپس میں بلاک لیول آفیسرس (BLOs) نئی فہرست رائے دہندگان اور فارم 6 ، 7 ، 8 اور 8A کے ساتھ موجود رہیں گے۔