تلنگانہ میں اومی کرون سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت متحرک

   

ویرینٹ کا تیزی سے پھیلاؤ لیکن مہلک نہیں، احتیاطی تدابیر کے ذریعہ قابو پانا ممکن
حیدرآباد۔20۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت نے اپنی تیاریوں کے لئے ماہرین سے تجاویز طلب کی ہیں۔ ہندوستان میں اومی کرون کے کیسس منظر عام پر آرہے ہیں اور تلنگانہ بھی متاثرہ ریاستوں کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے وباء سے نمٹنے کے ماہرین سے مشاورت کرتے ہوئے تلنگانہ کی موجودہ صورتحال میں بچاؤ کے لئے حکمت عملی تیار کرنے تجاویز حاصل کی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ماہرین کے مطابق اومی کرون ویرینٹ کے پھیلاؤ کی رفتار اگرچہ ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ ہے لیکن یہ مہلک ثابت نہیں ہوگا۔ ماہرین نے فروری میں کورونا کی تیسری لہر کے امکانات سے انکار نہیں کیا ہے ۔ حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ فروری کیلئے ابھی سے تیاری شروع کردی جائے اور عوام کو کووڈ قواعد پر عمل آوری کا پابند بنایا جائے۔ یہ ویرینٹ ہوا کے ذریعہ پھیل سکتا ہے ، لہذا بچاؤ کیلئے ہر کسی کو ماسک کے استعمال کی ترغیب دی جائے۔ ماہرین کے مطابق تلنگانہ میں اومی کرون کے سماجی پھیلاؤ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تاہم فروری میں کیسس میں اضافہ کا اندیشہ ہے ۔ ماہرین نے عوام کو اومی کرون سے خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ دیا اور کہا کہ جس طرح دوسری لہر میں بڑے پیمانہ پر اموات واقع ہوئی ہیں۔ اومی کرون کے معاملہ میں ہلاکتوں کا اندیشہ کم رہے گا۔ ماہرین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بہتر علاج کی سہولتوں کے ذریعہ اومی کرون پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اومی کرون کے علاج کے بارے میں ماہرین نے ابھی تک کوئی دوا ایجاد نہیں کی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ ٹیکہ اندازی کے ذریعہ اومی کرون کے اثر کو زائل کرنے میں مدد ملے گی ۔ دیگر ممالک کی طرح ہندوستان میں بھی بوسٹر ڈوز کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرس نے کہا ہے کہ ایسے افراد جو قدرتی طور پر زائد قوت مزاحمت رکھتے ہیں وہ اومی کرون سے بآسانی بچ سکتے ہیں۔ اومی کرون کا پتہ چلانے کیلئے اگرچہ علامات کا تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن کئی مریض کسی بھی علامت کے بغیر اومی کرون سے متاثر پائے گئے۔ حیدرآباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر بیرونی مسافرین کی جانچ میں شدت پیدا کی گئی ہے لیکن اومی کرون کا نتیجہ آنے میں تاخیر تک مسافرین کو گھر جانے کی اجازت خطرناک ثابت ہورہی ہے ۔ مرکزی وزارت صحت نے اومی کرون کا پتہ چلانے کیلئے آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کی سفارش کی ہے۔ حیدرآباد میں جوکھم والے ممالک کے علاوہ غیر جوکھم ممالک کے مسافرین کی جانچ کا آغاز کیا گیا۔ اسی دوران آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کے ڈائرکٹر رندیپ گلوریا نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ برطانیہ اور دیگر ممالک میں اومی کرون کے قہر کا جائزہ لیتے ہوئے ہندوستان میں بھی چوکسی اختیار کی جائے ۔ عوام کو اومی کرون سے بچاؤ کی تدابیر سے واقف کرایا جائے کیونکہ اس وائرس کو احتیاطی تدابیر کے ذریعہ روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ر