تلنگانہ میں تقررات ‘ مسلمان استفادہ کریں

   

اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے
ریاست تلنگانہ میں شائد پہلی مرتبہ بڑی تعداد میں سرکاری عہدوں پر تقررات کا عمل شروع ہوا ہے ۔ محکمہ پولیس سے لے کر کئی مختلف محکمہ جات میں ہزاروں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے جا رہے ہیں۔ گروپ 1 سے لے کر گروپ IV تک تقررات عمل میںل ائے جا رہے ہیں۔ اس کیلئے اعلامیہ بھی وقفہ وقفہ سے جاری ہوگا ۔ حکومت کی جانب سے واضح ہدایات جاری کردئے گئے ہیں اور تمام شرائط و ضوابط بھی واضح کردئے گئے ہیں۔ ملک کی کسی اور ریاست کا بھی جائزہ لیا جائے تو اتنی بھاری تعداد میں تقررات شائد ہی کئے گئے ہوں۔ تلنگانہ میں اب جب کہ حکومت کی جانب سے تقررات کا عمل شروع کردیا گیا ہے تو اس سے استفادہ کرنا نوجوانوں کی ذمہ داری ہے ۔ انہیں اپنے مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ ایس ایس سی ‘ انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن تک تعلیم یافتہ نوجوان اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کیلئے تیاریاں شروع کی جاچکی ہے ۔ اس کے امتحان تحریر کرنے ہونگے ۔ ان میں پوری محنت اور جدوجہد کے ساتھ حصہ لیتے ہوئے اقلیتی نوجوان اس بہترین موقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ انہیں اپنی ناکامیوں اور پسماندگی کیلئے کسی اور کو ذمہ دار قرا ردینے اور ناراضگی کااظہار کرتے رہنے کی بجائے جو موقع ہاتھ آیا ہے اس سے فائدہ اٹھانے کی جدوجہد کرنی چاہئے ۔ مسابقتی امتحان ہونگے ۔ ان کی تیاریاں پوری محنت اور لگن کے ساتھ کی جانی چاہئیں۔ اس کیلئے رہنمائی حاصل کی جانی چاہئے ۔ حکومت کے جو قوانین اور شرائط ہیں ان سے واقفیت حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔ ان کے مطابق خود کی تیاریاں کی جانی چاہئیں۔ دستاویزات وغیرہ کا جائزہ لیا جانا چاہئے ۔ ان میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں رہنی چاہئے ۔ کچھ تبدیلی یا کمی رہ گئی ہے تو اسے قبل از وقت مکمل کرلیا جانا چاہئے تاکہ عین موقع پر درخواست مسترد ہونے کے اندیشے نہ رہ جائیں۔ حکومت کی شرائط اور قوانین کا تفصیلی طور پر اور دلچسپی سے مشاہدہ کرنا چاہئے تاکہ اس کے مطابق دستاویزات کو تیار کیا جاسکے اور پھر امتحانات کی تیاریوں میں پوری لگن سے جٹ جانا چاہئے ۔
نوجوانوں کی رہنمائی اور ان کی مدد کیلئے کئی گوشوں سے پہل کی جا رہی ہے ۔ کئی تنظیمیں اور ادارے پوری ذمہ داری کے ساتھ نوجوانوں کی رہنمائی کا کام شروع کرچکے ہیں۔ ان سے مشاورت کی جا سکتی ہے ۔ ان سے رہنمائی لی جاسکتی ہے ۔ کئی مقامات پر امتحانات کی تربیت کا بھی آغاز کیا جاچکا ہے یا کیا جا رہا ہے ۔امتحانات کی تیاری کیلئے مواد بھی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ ان تمام مواقع سے استفادہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو پوری تندہی اور محنت و لگن کے ساتھ تیاری کرنے کی ضرورت ہے ۔چند ماہ کی محنت سے ساری زندگی کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ زندگی کی پریشانیوں اور روزگار کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے ۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ ایک خاندان میں اگر کوئی ایک سرکاری ملازم بھی ہے تو سارے خاندان کو راحت مل سکتی ہے ۔ سرکاری محکمہ جات میں بھرتیوں کے ذریعہ اپنی نمائندگی میں بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ اب ان محکمہ جات میں ایک فیصد بھی مسلمان باقی نہیں رہ گئے ہیں۔ اسی وجہ سے سرکاری محکمہ جات میں مسلمانوں سے نا انصافی کی شکایت ہوتی ہے ۔ اگر مسلم نوجوان اپنی صلاحیت اور محنت و لگن سے سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں پھر اپنی قوم کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کو بھی روکا جاسکتا ہے ۔ خود اپنا اور اپنے افراد خاندا ن کا مستقبل سنوارا جاسکتا ہے ۔ بیرون ملک ذریعہ معاش تلاش کرنے کی روایت اور رجحان کو بدلتے ہوئے سرکاری ملازمتوں کے حصول پر توجہ دی جانی چاہئے ۔
80 ہزار سرکاری جائیدادیں کچھ کم نہیں ہوتیں ۔ ان میں مسلمانوں کو چار فیصد تحفظات بھی حاصل ہونگے ۔ اس کے علاوہ اوپن زمرہ میں بھی نوجوانوں کو اپنی محنت اور لگن کے ذریعہ ملازمتیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ آئندہ چند ماہ کیلئے سوشل میڈیا ‘ موبائیل فون کے استعمال ‘ تفریح اور بے کار مشاغل کو ترک کرنے کی ضرورت ہے ۔ اب جو موقع ہے اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے ایک ایک لمحہ کا صحیح استعمال کرنا چاہئے ۔ جن علاقوں میں نوجوانوں کی صحیح رہنمائی اور تربیت کا انتظام نہیں ہے وہاں کچھ تنظیموں اور اداروں کو پہل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان اس سنہری موقع سے بھرپور استفادہ کرسکیں۔