تلنگانہ میں کورونا وائرس سے پہلی موت ، متاثرین کی تعداد 67 ہوگئی

,

   

شہریوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ، گچی باولی میں عارضی دواخانہ کا معائنہ ، وزیر صحت ایٹالہ راجندر کا بیان
حیدرآباد۔28مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا وائرس سے پہلی موت کی ریاستی وزیرصحت مسٹر ایٹالہ راجندر نے توثیق کرتے ہوئے کہا کہ 74سالہ شخص جو دہلی گئے ہوئے تھے واپسی کے بعد سے ان کی صحت بگڑتی جا رہی تھی اورمختلف دواخانوں میں علاج و معالجہ کے دوران کل ان کی موت واقع ہوگئی ہے۔پرانے شہر میں کورونا وائرس کے 4مریضوں کی توثیق کردی اور بتایا کہ قطب اللہ پور میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے۔ انہوںنے ریاست میں 6 نئے کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں متاثرہ افراد کی تعداد 67ہوچکی ہے اور ان میں 10 مریضوں کی حالت مستحکم ہونے کے بعد کئے گئے پہلے ٹسٹ میں ان کے نتائج منفی آئے ہیں ان کے دوسرے ٹسٹ کئے جانا باقی ہے۔ خیریت آباد سے تعلق رکھنے والی متوفی کے کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ ان کے افراد خاندان کو یکا و تنہاء کردیا گیا ہے ۔ریاستی حکومت کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے پوری طرح سے تیار ہے لیکن جب تک عوام اس وباء کوپھیلنے سے روکنے میں تعاون نہ کریں اس پر قابو پاناناممکن ہے۔ ریاستی وزیر صحت مسٹر ایٹالہ راجندر نے آج گچی باؤلی میں تیار کئے جانے والے عارضی دواخانہ کا معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ اندرون 15تا20 یوم میں اس عارضی مرکز کو مکمل کرلیا جائے گااور فوری طور پر یہاں جو کام انجام دیئے جانے کی ضرورت ہے انہیں پوراکیاجاچکا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ شہر میں کسی بھی علاقہ کو ریڈزون قرار نہیں دیا گیا ہے اورنہ ہی کسی مخصوص علاقہ سے شہریوں کو کوئی خوفزدہ ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے بتایا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں کسی بھی علاقہ کو ریڈ زون قرار نہیں دیا گیا ہے بلکہ جن علاقوں میں لوگوں کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے ان علاقوں کے متعلق ایسی افواہیں اڑائی جانے لگی ہیں۔ مسٹر ایٹالہ راجندر نے آج محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں سے بات چیت کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ گاندھی ہاسپٹل کو مکمل کورونا وائرس کے مرکز میں تبدیل کیا جاچکا ہے اور اسی طرح کنگ کوٹھی دواخانہ کو بھی مکمل کورونا وائرس کے دواخانہ میں تبدیل کیا جا رہاہے۔ انہوں نے غیر مصدقہ اطلاعات پھیلانے والوں کو شدید عواقب و نتائج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے کیونکہ افواہوں کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرتے ہوئے خوفزدہ کیا جانے لگا ہے۔ مسٹر ایٹالہ راجندر نے کہا کہ جن لوگوں کو تشخیص کے لئے لیجایا جا رہا ہے اور جو لوگ قرنطینہ میں رکھے جا رہے ہیں ضروری نہیں کہ وہ سب کورونا وائرس کے متاثر ہیں کیونکہ کورنا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کی صورت میں حکومت کی ان کی تفصیلات سے ذرائع ابلاغ کو واقف کروا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گچی باؤلی اسٹیڈیم میں تیار کی جانے والی سہولت کے علاوہ دیگر مقامات پر جو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ان کے ذریعہ ریاست میں 60 ہزار بستر موجود رہیں گے اور سخت نگہداشت والے بستروں کے ساتھ ساتھ وینٹیلیٹرس کی سہولت کو بھی بہتر بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ریاستی وزیر صحت نے عوام کو گمراہ کرنے کی صورت میں سخت کاروائی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو اقدامات کئے جا رہے ہیںوہ عالمی ادارہ ٔصحت کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق کئے جا رہے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سب سے پہلے کورونا وائرس کے متاثرین کی چین توڑی جائے۔