تلنگانہ ڈینگو کی لپیٹ میں حیدرآباد اور ضلع کھمم پہلے اور دوسرے مقام پر ۔ ایک ماہ میں 1800 نئے کیسیس

   

حیدرآباد ۔ 21 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں ڈینگو کے کیسیس دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں ۔ جاریہ سال جنوری تا 18 ستمبر تک تین ہزار کیس درج ہوئے ہیں ۔ 16 اگست تک ریاست کے تمام اضلاع میں صرف 1206 ڈینگو کے کیس تھے ۔ صرف ایک ماہ کے دوران 1800 نئے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ جن میں سب سے زیادہ شہر حیدرآباد اور ضلع کھمم میں ڈینگو کے کیسیس درج ہوئے ہیں ۔ ریاست میں جتنے کیسیس درج ہوئے ہیں ان میں 35 فیصد حیدرآباد اور 30 فیصد ڈینگو کیسیس ضلع کھمم میں درج ہوئے ہیں ۔ بالخصوص حیدرآباد اربن علاقہ ہے ڈرینج نظام باقاعدہ نہ ہونے کے سبب مختلف مقامات پر پانی جمع ہورہا ہے ۔ جس کی وجہ سے مچھروں کی افزائش ہورہی ہے ۔ ضلع کھمم کے اربن علاقوں کی بھی یہی صورتحال ہے ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاست میں کرائے گئے سروے میں ہر 100 مکانات میں اوسطاً 9 مکانات میں ڈینگو کے مچھر پائے گئے ہیں ۔ ریاست کے صدر مقام حیدرآباد میں ڈینگو مچھروں کا اثر زیادہ دیکھا گیا ہے ۔ شہر کے ہر 100 مکانات میں 17 مکانات ایسے تھے جہاں ڈینگو مچھروں کے اثرات پائے گئے ۔ چند دنوں سے ریاست بھر میں موسلا دھار بارش ہورہی ہے اور بیشتر مقامات پر پانی جمع ہوا ہے جو ڈینگو مچھروں کی پیدائش اور افزائش میں معاون ثابت ہورہا ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ایسے مچھروں کے کاٹنے سے ڈینگو پھیل رہا ہے ۔ ڈاکٹرس نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بخار آنے پر غفلت سے کام نہ لیں فوری ڈاکٹرس سے رجوع ہوں ۔ زیادہ سیال غذاء کا استعمال کریں بچے اور ضعیف افراد کی بہت زیادہ حفاظت کریں ۔ گرم غذاؤں کا استعمال کریں ۔ پانی کو اُبال کر استعمال کریں ۔ باہر کی غذاؤں سے ممکنہ حد تک پرہیز کریں ۔ گھر اور اطراف و اکناف کی صفائی پر خصوصی توجہ دیں ۔ ڈاکٹر شرمیلا ایم ڈی پیڈیاٹرکس نے کہا کہ اس مرتبہ ڈینگو کے کیسیس میں اضافہ ہوا ہے ۔ ماضی کے بہ نسبت اس مرتبہ بچے زیادہ ہاسپٹل میں شریک ہورہے ہیں بخار بھی ہفتہ 10 دن تک رہ رہا ہے ۔ بچوں میں ہر 10 بچوں میں 2 یا3 ڈینگو کے کیسیس ہیں ماباقی وائرل کیسیس ہیں ۔۔ N