تلنگانہ کے عازمین حج کا سفر طویل ہوگا ۔ براہ مسقط جدہ روانگی عمل میں آئے گی

   

روزانہ تین پروازوں سے صرف 350 عازمین کی روانگی ممکن ۔ موثر انتظامات میں حکومت ناکام
محمد مبشرالدین خرم
حیدرآباد۔25۔ مئی ۔ (سیاست نیوز) تلنگانہ حج کمیٹی سے روانہ ہونے والے عازمین حج کا سفر طویل ہوگا اور انہیں 4گھنٹے کی بجائے 8 گھنٹے کی مسافت طئے کرنے کے بعد جدہ پہنچایا جائیگا۔ حج 2023 کے دوران حج کمیٹی سے سعودی ائیر لائنس کی پروازوں کے حصول میں ناکامی کے سبب اب تلنگانہ کے عازمین حج کو حیدرآباد۔جدہ براہ مسقط پہنچایا جائے گا اور مسقط میں ایک گھنٹہ سے زائد کا وقفہ رہے گا۔ تلنگانہ حج کمیٹی سے روانہ ہونے والے عازمین کی روانگی کے شیڈول کو قطعیت دے دی گئی اور شیڈول کے مطابق حیدرآباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے روانہ عازمین کی روانگی کا عمل 7 جون سے 150 مسافرین کی چھوٹی پروازوں کے ذریعہ ہوگا۔ پہلی پرواز صبح 10بجکر15منٹ پر ہندستانی وقت کے مطابق روانہ ہوگی جو 3بجکر30 منٹ پر سعودی معیار وقت کے مطابق پہنچے گی ۔ تلنگانہ حج کمیٹی کے عازمین کیلئے جاریہ سال حج بیت اللہ صبر آزما ثابت ہوگا کیونکہ 10:15 کی پرواز سے سفر کیلئے عازمین کو کم ازکم تین گھنٹے قبل ائیرپورٹ روانہ کردیا جائیگا اور اگر انہیں 7 بجے روانہ کرنا ہو تو 5 بجے کے بعد سے روانگی شروع ہوگی یعنی صبح 5 بجے سفری تیاریاں شروع کرنے والے عازمین شام 6بجے شام جدہ پہنچیں گے۔ روانگی کے آغاز سے جدہ پہنچنے تک کے وقت کا جائزہ لیا جائے تو سفر 11گھنٹے کا ہو جائے گا۔ پہلے دن ایک پرواز اور اس کے بعد سے روزانہ تین پروازیں روانہ ہوں گی جو 22 جون تک جاری رہیں گی ۔ 22 جون تک یومیہ تین پروازوں میں 350عازمین حج روانہ کئے جائیں گے۔ فضائی سفر ماہرین کے مطابق ائیر وستاراکی پروازوں کے ذریعہ تلنگانہ سے عازمین کی روانگی کے فیصلہ سے سفر انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ راست جدہ روانگی سے عازمین حج حالت احرام میں جدہ پہنچتے ہیں اور حالت احرام میں سفر میں وقفہ دیا جاتا ہے تو یہ تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔ عازمین کی خدمت کرنے والوں نے بتایا کہ متحدہ آندھراپردیش میں ریاست کے عازمین کی سہولت کیلئے تلگو دیشم دور حکومت میں اس وقت کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے حیدرآباد۔ جدہ راست پروازوں کا آغاز کیا تھا اور اب تشکیل تلنگانہ کے 10 سال میں حکومت نے عازمین کو سہولتوں میں بہتری لانے کی بجائے راست پروازوں کو برقرار رکھنے میں بھی کامیاب نہیں ہوئی ۔ فضائی کمپنیوں کے ماہرین کا کہناہے کہ چھوٹے 150 مسافرین پر مشتمل طیاروں کے سبب حیدرآباد۔جدہ کے سفر کے دوران تکنیکی وقفہ لازمی ہوتا ہے کیونکہ چھوٹے طیاروں میں فیول دلوانے کے علاوہ بیت الخلائوں کی صفائی کے اقدامات کرنے ہوتے ہیں ۔ ائیر وستارا سے اگر بڑے طیاروں کے انتظامات کئے جاتے ہیں تو حیدرآباد۔ جدہ راست پرواز چلائی جاسکتی ہے ۔ حج کمیٹی نے وارناسی‘ دہلی ‘ لکھنؤ‘ ممبئی کے علاوہ احمد آباد سے سعودی ائیر لائنس سے عازمین حج کوروانہ کرنے اقدامات کئے ہیں اور اگر تلنگانہ حج کمیٹی سے بھی مووثر نمائندگی کرکے سعودی ائیر لائنس یا ائیر انڈیا کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی تو ریاست کے عازمین کا سفر حج مشکل نہ ہوتا بلکہ وہ بین الاقوامی معیاری سفر حیدرآباد۔جدہ 3:30 تا 4:00 گھنٹے میں مکمل کرلیتے اور بہ آسانی جدہ پہنچ جاتے ۔