تمام شادی خانوں کو صوتی آلودگی پھیلانے سے روکنے نوٹس کی اجرائی کی ہدایت

   

رات دیر گئے تک موسیقی ریز پروگرامس پردرخواست، تلنگانہ ہائیکورٹ کی کارروائی

حیدرآباد۔10۔مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کور ٹ نے دونوںشہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں موجود تمام شادی خانوں کو صوتی آلودگی پھیلانے سے روکنے کے لئے نوٹس جاری کرنے اور اس سلسلہ میں واضح ہدایات جاری کرنے کی محکمہ پولیس کو احکام دیئے ۔ بوئن پلی کے دو سرکردہ شادی خانوں میں جہاں رات دیر گئے موسیقی ریز پروگرامس کے انعقاد کے سبب شہریوں کو ہونے والی تکلیف بالخصوص اطراف و اکناف کے رہائشی آبادیوں کو ہونے والی مشکلات کے سلسلہ میں چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس آلوک ارادھے کو روانہ کردہ ایک درخواست کو انہوں نے ازخود درخواست مفاد عامہ کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس کی سماعت کی اور محکمہ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ فوری طو ر پر بوئن پلی کے ان دونوں شادی خانوں کے ساتھ ساتھ دونوں شہروںمیں موجود شادی خانوں کے مالکین کو نوٹس روانہ کرتے ہوئے انہیں اس بات کا پابند بنائیں کہ معینہ وقت کے بعد کسی بھی طرح کی صوتی آلودگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جوکنٹی انیل کمار پر مشتمل بنچ نے عدالت کو موصول ہونے والی شکایت کا جائزہ لیا جس میں کہا گیا تھا کہ معینہ وقت کے بعد بھی رات دیر گئے تک ان شادی خانوں میں موسیقی و سامع نوازی کے پروگرام جاری رہتے ہیں جس کے سبب علاقہ کے مکینوں کی نیند اور آرام میں خلل پیدا ہورہا ہے علاوہ ازیں طلبہ کے امتحانات کا دور چل رہا ہے ایسے میں انہیں بھی اپنے امتحانات کی تیاری میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ عدالت نے ان دونوں شادی خانوں بانٹیا گارڈن اور امپرئیل گارڈن کو اس درخواست مفاد عامہ میں فریق بنانے کی ہدایت دینے کے علاوہ ان شادی خانوں کے خلاف کاروائی کے لئے سکندرآباد کنٹونمنٹ بوڈر کو بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس نے عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر کی گئی کاروائی کے سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے مقدمہ کی آئندہ سماعت 14مارچ کو مقررکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔3