تمام پارٹیاں اترپردیش میں بروقت انتخابات کی خواہاں

,

   

کوویڈ پروٹوکول پر عمل کریں گے ، سیاسی پارٹیوں کا الیکشن کمیشن کو تیقن

لکھنؤ : الیکشن کمیشن نے جمعرات کو اہم پریس کانفرنس منعقد کی ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ تمام پارٹیاں کووڈ پروٹوکول کے ساتھ اترپردیش میں بروقت انتخابات چاہتی ہیں ۔ انہوں نے بروقت انتخابات کا مطالبہ کیا ہے ۔ یو پی میں 15 کروڑ سے زیادہ ووٹر ہیں ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق یو پی میں 52.8 لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے ۔ حتمی فہرست /5 جنوری کو آئے گی ۔ اس کے بعد بھی فہرست میں موجود کمی کو دور کیا جائے گا ۔ تاہم کچھ سیاسی جماعتیں زیادہ ریالیوں کے خلاف ہیں ۔ نیزسوشیل میڈیا پر بھی مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ قابل اعتراض پوسٹ پر کسی بھی طرح سے کارروائی کی جائے گی ۔ ریاستوں کی سرحدوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے ۔ لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے بتایا کہ 18 سے 19 سال کی عمر کے نئے ووٹروں کی تعداد گزشتہ انتخابات سے تین گنا زیادہ ہے ۔ اس بار خواتین ووٹرز کا تناسب بڑھ گیا ہے ۔ اس بار الیکشن کمیشن کے اسمبلی انتخابات میں ہر قیمت پر کورونا پروٹوکول پر عمل کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔ چندرا نے کہا کہ یو پی حکام نے ہمیں بتایا ہے کہ 50 فیصد آبادی کو مکمل طور پر ٹیکہ لگایا گیا ہے ۔ کورونا کے حوالے سے نئے بوتھ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا ۔ ہم نے حکم دیا ہے کہ ہر کسی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی جائے ۔ ہر کسی کو جلد از جلد دوسری خوراک ملنی چاہئیے ۔ یو پی حکام کے مطابق یوپی میں اب تک صرف 4 اومی کرون معاملے ہیں ۔ ہم مرکزی سکریٹری صحت سے مل چکے ہیں ۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر کورونا پروٹوکول کی تعمیل کی جائے ۔
پولنگ کیلئے ایک گھنٹہ زیادہ وقت دینے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن نے کورونا بحران کے دوبارہ ابھرنے کے سبب اتر پردیش کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ زیادہ پولنگ کرانے سمیت متعدد اہم فیصلے لئے ہیں۔سشیل چندرا کی قیادت میں کمیشن کے 13 رکنی وفد نے اتر پردیش کے اپنے تین روزہ جائزہ دورے کے دوران سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں اور انتخابی عمل سے متعلق دیگر فریقوںکے ساتھ کئی دور کے اجلاس منعقد کرنے کے بعد ان امور کو طئے کیا ہے ۔
میٹنگوں کے بعد یہ اطلاع دی۔ کمیشن کے وفد میں ملک کے دونوں الیکشن کمشنر راجیو کمار اور ڈاکٹر انوپ چندر پانڈے اور الیکشن کمیشن کے سکریٹری جنرل امیش سنہا کے علاوہ دیگر سینئر افسران شامل تھے ۔چندرا نے بتایا کہ اتر پردیش اسمبلی کی مدت اگلے سال 14 مئی کو ختم ہو رہی ہے ۔ ریاست میں کل 403 اسمبلی حلقے ہیں جن میں 317 جنرل، 84 درج فہرست ذات اور 02 درج فہرست قبائل کے ریزرو اسمبلی حلقے شامل ہیں۔ ان تمام نشستوں پر انتخابات اسمبلی کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ہونے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے کورونا پروٹوکول کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے بروقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن یوپی میں آزادانہ، منصفانہ، لالچ سے پاک اور کوروناسے محفوظ انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے ۔ چندرا نے کہا کہ کمیشن کی یہ کوشش ہے کہ آنے والے انتخابات میں بزرگ شہریوں، معذور افراد، خواتین سمیت تمام نئے ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جائے ۔ اس کے لیے خصوصی اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے تحت تمام پولنگ مراکز اور پولنگ عملہ کے لئے کووڈپروٹوکول کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس بار کورونا کے خطرے سے بچنے کے لیے پولنگ مراکز کی تعداد میں 11 ہزار سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ چندرا نے کہا کہ کووڈ کے پیش نظر، سماجی دوری کے اصولوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے پولنگ مراکز پر ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کے تحت یوپی کے آئندہ انتخابات میں 1250 ووٹروں کے لیے ایک پولنگ مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اب تک ایک پولنگ مرکز میں زیادہ سے زیادہ 1500 ووٹرز تھے ۔ اس طرح ریاست میں 1 لاکھ 74 ہزار 351 پولنگ مراکز بنائے جائیں گے ۔ یہ تعداد گزشتہ انتخابات سے 11,020 زیادہ ہے ۔