تیجسوی یادو‘ چیف منسٹر بننے کا امکان برقرار ، این ڈی اے میں اتھل پتھل

,

   

بہار اسمبلی الیکشن کی 25 سیٹوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ ، سابق سی ایم مانجھی اور وکاس شیل پارٹی کی مہاگٹھ بندھن میں واپسی متوقع

پٹنہ / نئی دہلی : بہار میں آر جے ڈی لیڈر اور مہاگٹھ بندھن ( عظیم اتحاد ) کا چہرہ تیجسوی یادو حالیہ اسمبلی الیکشن کے نتائج میں برسر اقتدار این ڈی اے کے مقابل عددی طاقت میں پیچھے رہنے کے باوجود ہنوز چیف منسٹر بن سکتے ہیں ! یہ بلا شبہ کچھ تعجب کی بات ہے لیکن 10 نومبر کو نتائج کے بعد سے بہار کے عوام ، مختلف چھوٹی بڑی پارٹیوں کے قائدین اور ای وی ایم کے بشمول انتخابی دھندلیوں کے الزامات کے سبب ماحول سیاسی طور پر کشیدہ ہے ۔ یوں تو اتوار 15 نومبر کو این ڈی اے کی میٹنگ مقرر ہے جس میں بتایا جاتا ہے کہ نتیش کمار کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا جائے گا ۔ یہ امکان بی جے پی اور این ڈی اے کی ماقبل چناؤ دی گئی ضمانت کے مطابق ہے لیکن نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کا مظاہرہ بہت خراب رہا ہے ۔ وہ گذشتہ اسمبلی میں 70 نشستوں کے مقابلہ اس مرتبہ بمشکل 40 سے زائد جیت پائے ہیں ۔ انتخابی مہم کے دوران پورا ماحول تیجسوی زیر قیادت اتحاد کے حق دکھائی دیا ۔ پھر نتائج کے روز الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے ابتداء میں آر جے ڈی کو گٹھ بندھن کو ملی 119 نشستوں کی اطلاع ساتھ مبارکباد دی تھی ۔ تاہم چند گھنٹوں میں صورتحال بدل گئی اور رات دیر گئے این ڈی اے کو 125 نشستیں بتائی گئی ۔ 243 رکنی اسمبلی میں سادہ اکثریت 122 ہے ۔ تازہ اطلاعات ہیں کہ سابق چیف منسٹر جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ اور وکاس شیل دونوں پارٹیاں عوامی خط اعتماد کے برخلاف نتیش کمار کو چیف منسٹر بنانے کے مخالف ہیں ۔ اس لیے 4 ، 4 ایم ایل ایز کی حامل دونوں پارٹیاں این ڈی اے سے علحدہ ہوسکتی ہیں ۔ جے ڈی یوکیلئے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ نمایاں لیڈر مادھو ی سنگھ نے پارٹی چھوڑ دی ہے ۔ مزید جے ڈی یو قائدین تیجسوی یادو سے ربط میں ہیں ۔