تیسرے محاذ کیلئے کے سی آر کی سرگرمیاں بی جے پی کے اشارہ پر

   

کانگریس کو کمزور کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، شیخ عبداللہ سہیل کا بیان
حیدرآباد۔/12جنوری، ( سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی میناریٹیز ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے قومی سطح پر تیسرے محاذ کے قیام کی سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی کے اشارہ پر کے سی آر مختلف قومی اور علاقائی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کررہے ہیں۔ تیجسوی یادو اور بائیں بازو جماعتوں کے قائدین سے چیف منسٹر کی حالیہ ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ کانگریس کو کمزور کرنے کیلئے بی جے پی کے اشارہ پر کے سی آر آلہ کار کے طور پر کام کررہے ہیں۔ تلنگانہ میں اپنی حکومت کو بچانے کیلئے قومی سطح پر سیکولر طاقتوں کو منقسم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے سابق میں کئی مرتبہ فیڈرل فرنٹ کا اعلان کیا لیکن کسی بھی علاقائی اور قومی جماعت نے ان کی تائید نہیں کی۔ فیڈرل فرنٹ کا مقصد اگرچہ مخالف بی جے پی و کانگریس جماعتوں کو متحد کرنا ظاہر کیا گیا لیکن اصل ایجنڈہ کانگریس سے حلیف جماعتوں کو دور کرنا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت مرکز میں بی جے پی اور تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ قومی سطح پر بی جے پی حکومت کے خلاف عوام میں بڑھتی ناراضگی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر نریندر مودی اور امیت شاہ نے کے سی آر کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بناوٹی مخالفت کے ذریعہ دونوں پارٹیاں عوام کو گمراہ کررہی ہیں۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہاکہ شرد پوار اور ایم کے اسٹالن نے کے سی آر پر واضح کردیا کہ قومی سطح پر کوئی بھی محاذ کانگریس کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتا اور کانگریس کی قیادت میں بی جے پی کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قومی قائد کو کے سی آر پر بھروسہ نہیں ہے۔ شیخ عبداللہ سہیل نے قومی اور علاقائی سیکولر جماعتوں کے قائدین بالخصوص بائیں بازو جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ کے سی آر کے دھوکہ میں نہ آئیں کیونکہ وہ بی جے پی کے اشارہ پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کانگریس کو کمزور کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی اور مرکز و ریاست میں بی جے پی اور ٹی آر ایس حکومتوں کا زوال ہوگا۔ر