جئے شنکر کے ”ہنگامی جھوٹ“ سے سرحدی بحران حل نہیں ہوگا۔ اویسی

,

   

کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پچھلے سال پینگون میں ایک چینی پل کی تعمیرپر برہمی کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ وزیر نے کہاکہ مذکورہ علاقے 1962کی جنگ کے بعد سے چین کے غیر قانونی قبضہ میں ہے


حیدرآباد۔اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اور حیدرآباد ایم پی اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز چین کے ساتھ سرحدی بحران کے معاملے پر داخلی امور کے وزیر ایس جئے شنکر کو ایک مضبوط جواب دیاہے۔ اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں اویسی نے کہاکہ ای اے ایم کی جانب سے ”ہنگامی جھوٹ“ سرحدی بحران کو حل نہیں کریگا۔

انہوں نے استفسار کیاکہ ”اگر حکومت کے پاس چین سرحد بحران پر چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے مسٹر جئے شنکرتو کیوں پارلیمنٹ میں اس بحث یا مباحثہ بھاگ رہے ہیں؟اس موضوع پر میرے سوالات کو نظر انداز کیاجارہا ہے؟میڈیاکو وہاں کیوں نہیں لے جایاجارہا ہے؟“

انہوں نے مزیدکہاکہ ”چین کی سرحد پر ای اے ایم کی طرف سے جس قسم کے غیرمتعلقہ دلائل پیش کئے جارہے ہیں وہ ہمیں بتاتی ہیں کہ مودی حکومت نے 2000مربع کیلو میٹر کا علاقے کا کنٹرول چین کے ہاتھوں کھودیا ہے؟وہ وزیراعظم کے ’نہ کوئی گھسا ہے“ کی لائن پر گامزن ہیں“

حیدرآباد ایم پی نے یہ بھی کہاکہ مذکورہ حکومت لداخ علاقے میں کنٹرول کھوچکی ہے اور تین سال سے موجود جوں کا توں موقف بحال کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے ریمارک کیاکہ”کیا یہ حکومت سے کم ازکم کی توقع نہیں ہے؟وہ چین کو دپسانگ اورڈیوچوک پر بات کرنے کے لئے بھی آمادہ نہیں کرسکتے ہیں“؟۔انہوں نے مزیدکہاکہ ای اے ایم کا بحران پر ردعمل دیکھا تا ہے کہ حکومت حقائق سے ”خوفزدہ“ ہے۔ آیاوہ ’2002گجرات نسل کشی ہو یاچین کے ساتھ لداخ بحران کا معاملہ رہے“۔

اے این ائی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں جئے شنکر نے کہاکہ مودی حکومت نے سرحدی انفرسٹچکر کو مضبوط کرنے کے لئے بجٹ میں پانچ گنا کا اضافہ کیاہے۔

کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پچھلے سال پینگون میں ایک چینی پل کی تعمیرپر برہمی کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ وزیر نے کہاکہ مذکورہ علاقے 1962کی جنگ کے بعد سے چین کے غیر قانونی قبضہ میں ہے۔

چین سے متعلق الزامات پر کانگریس کی سخت تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس پارٹی کے قائدین کو ’سی‘ سے شروع ہونے والے لفظ کو سمجھنے میں دشواریاں پیش آتی ہیں۔