جارج فلوئیڈ کی موت کے تمام الزامات میں ڈیرک چوین خاطی

,

   

فلو ئیڈ کی موت نے پولیس بربریت اور نسلی ناانصافی کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کی وجہہ بنا تھا
سی این این کی خبر کے مطابق مئی2020میں پیش ائے فلوئیڈ کی موت کے معاملے میں 12ججوں نے چوین کو دوسری ڈگری میں غیر ارداۃ قتل‘ تیسری ڈگری میں قتل اور دوسری ڈگری میں قتل عام کا مرتکب پایاہے۔

یہ بھی بتایاجارہا ہے کہ غیر ارادۃ قتل کی سزا 40سال سے زائد ہوسکتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ سزا تھرڈ ڈگری قتل میں جیل 25سال سے زائد نہیں ہوگی جبکہ قت عمل کی سکنڈ ڈگری کی سزا میں 10سا قید یا 20,000امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کیاجائے گا۔

عدالت کے کمرے میں ہتھکڑیوں میں چوین کو لایاگیا اور انہیں ہینپین کونٹی شریف کے دفتر میں تحویل لیا گیاہے۔ جج پیٹر چہل نے کہاکہ”اب سے اٹھ ہفتوں میں سزا سنائی جائے گی“۔

سنوائی کرنے والے ججوں کا پینل کا انہوں نے شکریہ ادا کیا جس کو انہوں نے اس کیس میں ”بھاری ڈیوٹی‘ خدمات قراردیاہے۔ مذکورہ سابق افیسر پر نو منٹ سے زائد وقت تک گردن پر پیر رکھ کر فلائیڈ کے قتل کر نے کا الزام ہے‘ یہ سارا واقعہ 2020مئی کے ایک ویڈیو میں قید ہوا تھا اور نسلی انصاف کے لئے دنیا بھر میں احتجاج کی یہ وجہہ بنا۔

چوین کو سنائی گئی سزا کے پیش نظر اٹارنی بین کریمپ اور فلائیڈ کے گھر والوں نے ایک بیان جاری کیا اور کہاکہ”اس شہر سے بالاتر آج کا فیصلہ ہے اور یہ نہ صرف مذکورہ ملک بلکہ دنیا کے لئے ایک واضح مثال بنے گا“

https://twitter.com/MeganHoeffling/status/1384650825411096581?s=20