جارج فلوئیڈ کے قاتل پولیس اہلکار کو مزید 21 برس کی سزا

   

نیویارک : سابق پولیس اہلکار ڈیرک شاوین کو سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی گردن پر گھٹنا رکھ کر انہیں قتل کرنے کے جرم میں پہلے ہی 22 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ فلوئیڈ کی موت کے بعد’بلیک لائیوز میٹر’ نامی احتجاجی تحریک شروع ہوئی تھی۔امریکی شہر منی ایپلس کی ایک عدالت نے جمعرات کے روز سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین کو سیاہ فام جارج فلائیڈ کے شہری حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر مزید 21 برس قید کی سزا سنائی۔ عدالت کے مطابق شہری حقوق کی خلاف ورزیاں مئی 2020 میں فلوئیڈ کی موت کا باعث تھیں۔گزشتہ برس ہی شاوین کو جارج فلوئیڈ کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور انہیں اس کے لیے ساڑھے 22 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسی معاملے میں انہیں شہری حقوق کی پامالی کے لیے اب 21 برس قید کی مزید سزا سنائی گئی ہے۔سابق پولیس افسر شاوین نے منی ایپلس میں کارنر اسٹور کے باہر جارج فلوئیڈ کو نو منٹ سے زیادہ وقت تک فرش پر اپنے گھٹنے کے نیچے دبائے رکھا تھا، جس دوران سیاہ فام فلوئیڈ دم گھٹنے کے صدا لگاتے رہے تاہم وہ نہیں رکے اور اس طرح دم گھٹنے کے سبب ان کی موت ہو گئی تھی۔