جج تھامس کلیرنس کے مبینہ پرتعیش دورےسینیٹرز کا تحقیقات کا مطالبہ

   

نیویارک : امریکہ کی سپریم کورٹ کے جج جسٹس کلیرنس تھامس کے پرتعیش دوروں سے متعلق رپورٹ منظرِ عام پر آنے کے بعد ڈیموکریٹ سینیٹرز نے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔جسٹس کلیرنس تھامس کو ری پبلکن بزنس مین ہارلن کرو کے خرچ پر پر تعیش دورے کرنے اور دیگر فوائد حاصل کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔تحقیقاتی صحافت کرنے والے ادارے ‘پرو پبلکا’ نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلکن ڈونر ہارلن کرو دو دہائیوں سے جسٹس کلیرنس کو اپنے ذاتی جیٹ طیارے اور پرتعیش بحری کشتیوں میں شاہانہ دورے کرا رہے ہیں لیکن جج نے اپنے مالی معاملات سے متعلق فارمز میں ان کا کوئی ذکر نہیں کیا۔امریکی قانون کے تحت ایک وفاقی جج کو خود کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات ہر سال گوشواروں میں ظاہر کرنا ہوتی ہے۔رپورٹ کے مطابق جج تھامس نے ہارلن کرو کے نجی طیارے اور پرتعیش کشتی میں امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کے دورے کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس تھامس نے جس تواتر سے یہ دورے کیے اس کی امریکی سپریم کورٹ کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ہارلن کرو نے ‘پرو پبلکا’ کو بتایا ہے کہ جسٹس تھامس اور ان کی اہلیہ 1996 سے ان کے دوست ہیں اور انہوں نے کسی قانونی یا سیاسی معاملے میں جج پر اثرانداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔