جمعہ کے روز نئی افغان میں نئی حکومت کا اعلان طالبان کرسکتی ہے

,

   

طالبان نے شور ش زدہ طالبان پر اپنا قبضہ جمالیاہے‘ مگر اب بھی ایک حکومت کو نام دینے اور اس کی مکمل کار کردگی کے آغاز میں ایک اہم خلاء برقرار ہے


کابل۔اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ زدہ ملک میں خوراک کی قلت کے متعلق انتباہ اور عالمی کمیونٹی سے شور ش زدہ ملک میں امداد کے لئے آگ بڑھنے کے کچھ گھنٹوں کے اندر ہی توقع کی جارہی ہے کہ افغانستان میں ایک نئی حکومت کااعلان کرے گا۔

امید کی جارہی تھی کہ جمعہ کے روز نماز کے بعد کابینہ کا اعلان کردیاجائے گا اور تقریب کا انعقاد درالحکومت کابل کے صدراتی محل میں عمل میں ائے گا۔ طالبان کلچرل کمیشن انعام اللہ سامان غنی نے کہاکہ ملا ہیبت اللہ اکھندزادا نئی حکومت کے سربراہ ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ ”نئی حکومت کے لئے بات چیت او رغور خوص تقریباً قریب الختم ہے‘ اور کابینہ کے متعلق ضروری فیصلے بھی لئے جارہے ہیں۔ جو اسلامی حکومت کا اعلان کیاجانے والا ہے وہ لوگوں کے لئے ایک مثال ہوگی۔ حکومت میں بھروسہ مند کمانڈر(اکھندزادا) کی موجودگی کے متعلق کوئی شبہات نہیں ہیں۔ وہ حکومت نے سربراہ ہوں گے“۔

الجزیرہ کی خبر کہ مطابق اس سے قبل جمعرات کے روز طالبان کے سینئر لیڈرانس حقانی نے کہاتھا کہ مذکورہ گروپ نے 90سے 95 فیصد کا احاطہ کرلیاہے۔

مذکورہ سینئر ممبر کا کہناتھا کہ نئی حکومت کا مقصد”برقراری اور بھروسہ ہوگا“ تاکہ جو گروپ ”جدوجہد کررہا ہے اس کے لئے“ اور افغان عوام کی خدمت اور اسلام کی خدمت کے لئے“ ہوگا۔یہاں تک کے حکومت کا اعلان ہونے والا ہے‘ دوہفتوں کے بعد بھی کابل پر کنٹرول کے بعد سرکاری دفاتر میں خواتین کے رول کے متعلق اب بھی وضاحت نہیں ہوئی ہے۔

گروپ کے ایک اہل کا ر کے حوالے سے ٹولو نیوز نے خبر دی ہے کہ طالبان کا کہنا ہے کہ اعلی عہدوں پر خواتین کا تقرر عمل میں نہیں لایاجائے گا۔