جمعیت علمائے ہند کے دہلی میں پلینری اجلاس میں 1لاکھ سے زائد لوگوں کی شرکت

,

   

جمعیت علمائے ہند نے کہاکہ یو سی سی‘ مذہبی آزادی‘ مسلم پرسنل لاڈ اور مدرسوں کی خود مختاری کے مسائل پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔
نئی دہلی۔ مذکورہ جمعیت علمائے ہند کی جمعہ کے روز سے دہلی میں تین روزہ پلینری اجلاس کی شروعا ت ہوئی ہے۔

قومی درالحکومت کے رام لیلا میدان میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے جس میں 15000علمائے بھی شامل ہوں گے۔جمعیت علمائے ہند نے کہاکہ یو سی سی‘ مذہبی آزادی‘ مسلم پرسنل لاڈ اور مدرسوں کی خود مختاری کے مسائل پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

اس کے علاوہ سماجی معاشی طور پر پسماندہ مسلمانوں کے لئے تحفظات کی فراہمی پر مشتمل ایک قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔

جمعیت کے 34ویں اجلاس میں مذہبی بھائی چارے کے فروغ کے اقداما ت اٹھائے جائیں گے‘ اور نفرت کی مہم کے انسداد کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

جمعیت علمائے ہند ایک صدی قدیم تنظیم ہے جو مسلمانوں کے تعلیمی‘ ثقافتی‘ مذہبی اور شہری حقوق کی حفاظت کے لئے کام کرتی ہے۔

جمعیت کے علماؤں کا دعوی ہے کہ وہ مسلمانوں او رسماجی سیاسی او ر مسلمانوں کے مذہبی مسائل اپنے ایجنڈہ میں رکھتی ہے۔اسلام کی دیو بندی نظریات پر جمعیت کا ایقان ہے۔