جموں وکشمیر کا موجودہ انتظامیہ عارضی :سجاد غنی لون

   

سرینگر: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے تمام سیاسی پارٹیوں کو لوگوں کے ساتھ اپنے روابط مضبوط کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ انتظامیہ عارضی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر گذشتہ زائد از تین برسوں سے عوامی حکومت سے محروم ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اور سیاسی جماعتیں ہی اپنی منزل کے مستقل متعلقین ہیں۔ صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ضلع بڈگام کے خانصاحب علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک معروف سماجی کارکن مشتاق احمد لون کی طرف سے پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے کی تقریب پر اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر میں زائد از تین برسوں سے عوامی حکومت نہیں ہے لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں لوگوں کے ساتھ زمینی سطح پر اپنے روابط مستحکم کریں’۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ انتظامیہ عارضی ہے ۔مسٹر لون نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اور سیاسی جماعتیں ہی اپنے منزل کے مستقل متعلقین ہیں لہٰذا ہم لوگوں سے دور نہیں رہ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاست میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں لیکن ہمیں اپنے لوگوں کا خیال رکھنا ہے اور ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا ہے ۔دفعہ 370 کی بحالی پر قومی سیاسی جماعتوں کے ایک مشترکہ بیان میں خاموشی اختیار کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی حال ہی میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کی طرف سے طلب کی گئی آن لائن میٹگ میں قومی سیاسی جماعتوں کو دفعہ 370 پر بات کرنے پر راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جاعتوں کیلئے ضروری ہیکہ وہ نوجوانوں کو اپنی اپنی جماعتوں میں جگہ فراہم کریں۔