جموں کشمیراراضی استعمال پالیسی میں تبدیلی پر محبوبہ اور عمر کی تنقید

,

   

سری نگر۔سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اراضی استعمال کے قوانین میں تبدیلی پر شدید برہمی کا اظہار کیاہے‘ دعوی کیا کہ نئی پالیسی کابرا اثر یونین ٹریٹری کی عوام پر پڑھے گا۔

محبوبہ مفتی مذکورہ صدر پی ڈی پی نے الزام لگایاکہ نئے قوانین زراعی اراضی کو غیرزراعی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنا اس بات کا انکشاف ہے کہ جموں او رکشمیر کے جغرافیائی تبدیلی کو تشکیل دیاجارہا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ ”ترقی کا ایجنڈہ ایک فریب ہے۔ نئے قوانین میں درکار 15سالہ متواتر رہائشی سند کی بھی ضرورت نہیں ہے“۔

وہ حکومت کی جنب سے زراعی اراضی کو غیر زراعی مقاصد کے استعمال کے لئے منظوری دینے والے اراضی قوانین کی تبدیلی پر اپنا ردعمل پیش کررہی تھیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مقامی لوگوں کی سرکاری ملازمت میں حصہ داری کے حق سے محرومی کے بعد‘ اس طرح کی پالیسی فیصلے جموں کشمیرمیں غیر علاقائی لوگوں کو اراضی خریدنے کی راہ ہموار کرتے ہوئے مقامی لوگوں کو مزیدمحرومی شکار بنانے کے لئے لئے جاتے ہیں“۔

نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ نے کہاکہ اراضی قوانین میں تبدیلی سابق کی حکومت میں لائے گئے بڑے اصلاحات کو کالعدم کردے گی۔

انہوں نے کہاکہ زراعی اراضیات کو غیر زراعی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دیناجموں کشمیر کے کاشتکاروں کے لئے اراضی اصلاحات کے تابو ت میں ایک او رکیل ٹھوکنے کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ یہ تاریخی اصلاحات غربت کی نچلی سطح کی ایک بڑی وجہہ رہی ہے اور اس سے جموں کشمیر کی عوام کے غذائی تحفظات کو بھی خطرہ لاحق ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”حقیقت تو یہ ہے کہ اراضی استعمال میں یہ تبدیلی کے لئے 15سالہ رہائشی سند کی بھی ضرورت نہیں ہے جس کی وجہہ سے اس قسم کے فیصلوں کے پس پردہ مقاصد کے متعلق تشویش پیدا ہورہی ہے“۔

سی پی ائی(ایم) لیڈر ایم وائی تاراگامی نے بھی اراضی استعمال قوانین میں تبدیلی کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

تارا گامی نے کہاکہ ”زراعی اراضی کو غیر زراعی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دینا کارپوریٹ اور رائیل اسٹیٹ کے مفاد میں کی جانے والی سازش ہے۔

ترقی کا دعوی کھوکھلا ثابت ہورہا ہے“۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ اے سی نے جموں کشمیر میں زراعی اراضی کو غیرزراعی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے لئے قوانین میں تبدیلی لائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس تبدیلی کا مقصد بڑے پیمانے پر غذاتی اجناس کی پیدوار کو یقینی بنانا ہے‘ او ریونین ٹریٹری میں صنعت اور خدمات کے شعبہ کو فروغ دیتے ہوئے روزگارکے مواقع فراہم کرنا ہے“۔