جموں کشمیر میں بی ڈی سی الیکشن۔ بڑے پیمانے پر رائے دہی کے پیچھے وادی میں سخت سکیورٹی

,

   

اب تک کے پہلے بی ڈی سی انتخابات میں جموں او رکشمیر میں 98.3فیصد رائے دہی دیکھنے کو ملی ہے۔ مگر اس بڑے پیمانے پررائے دہی کے پیچھے مخلوط پنچایتیں ہیں‘ منتخب پنچوں کو ان کے گاؤں سے دور محفوظ ہوٹلوں میں بند کردیا گیاہے‘ بی جے پی کو روکنے کے لئے مرکزی دھاری کی سیاسی جماعتوں کا ایک بائیکاٹ اور وادی‘ اور وادی میں عوام بے حسی ہے۔

سری نگر۔پنگلینا گاؤں کے ایک سرپنچ عمر جان جمعرات کے روز ساوتھ کشمیر کے پلواماں میں کاکا پورا کے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل(بی ڈی سی) چیرمن کے لئے منتخب ہوئے۔

جان کو اپنے قریبی حریف منوج پنڈت جو ایک کشمیری پنڈت ہے اورجموں میں مقیم ہیں کے چار ووٹوں کے مقابلے پانچ ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

ایک بلک میں بیس پنچایت حلقہ ہوتے ہیں‘ اس میں 158پنچ وارڈ اور 20سرپنچوں کی نشستیں ہوتی ہیں۔ کاکاپورا میں ہی صرف نو پنچ اور سرپنچ ہیں اور اٹھ میں سے دو پنڈت فیملی کے ہیں جو کشمیر میں رہ رہے ہیں۔

نارتھ کشمیر کے حجان بلاک میں 196پنچ وارڈس اور22سرپنچوں کی سیٹیں ہیں۔ وہیں 171پنچ اور 14سرپنچ سیٹیں مخلوعہ ہیں‘ صرف 33پنچوں اور سرپنچوں نے تین امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کیا ہے‘ جو بی ڈی سی چیرپرسن کے لئے مقابلے میں اترے تھے۔

اور دو امیدواروں نے بالترتیب سولہہ ووٹ لئے اور مذکورہ جیت والے کا فیصلہ سکہ اچھال کر کیاگیا۔اب تک کے پہلے بی ڈی سی انتخابات میں جموں او رکشمیر میں 98.3فیصد رائے دہی دیکھنے کو ملی ہے۔

مگر اس بڑے پیمانے پررائے دہی کے پیچھے مخلوط پنچایتیں ہیں‘ منتخب پنچوں کو ان کے گاؤں سے دور محفوظ ہوٹلوں میں بند کردیا گیاہے‘ بی جے پی کو روکنے کے لئے مرکزی دھاری کی سیاسی جماعتوں کا ایک بائیکاٹ اور وادی‘ اور وادی میں عوام بے حسی ہے۔

وہیں 128بی ڈی سیز کے چیر پرسن کا وادی میں جمعرات کے روز انتخاب عمل میں آیا۔ مذکورہ امیدواروں کا انتخاب کچھ ووٹوں سے ہوا جبکہ زیادہ تر پنچوں او رسرپنچوں کے سیٹیں خالی رہیں۔

کیونکہ پنچوں کی سیٹوں کی جہاں تک تشویش ہے 11264یاپھر 60فیصد خالی رہے کیونکہ پچھلے پنچایت الیکشن میں مذکورہ وارڈس سے کسی امیدوار نے مقابلہ نہیں کیاتھا۔

منتخب7569پنچوں میں سے 3500بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔سرپنچوں کی تعداد بھی قابل قدر نہیں ہے۔ وادی میں 2375سرپنچ وارڈس میں سے817یا 34فیصد خالی ہیں۔ منتخب1558میں سے 550بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔

مذکورہ حکومت نے یہاں تک کہ خالی وارڈس پر لازمی طور پر دوبارہ الیکشن بھی نہیں کرائی ہے۔

جموں کشمیر حکومت نے سری نگر میں کم سے کم سات ہوٹلیں کرایہ پر حاصل کی تھیں تاکہ منتخب پنچوں او رسرپنچوں کو اس میں رکھا جاسکے۔ نثار احمد بھٹ کو سری نگر کے پڑوس کی ایک عالیشان ہوٹل میں رکھا گیاتھا۔

پلواماں کے کھیگام گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک پنچ بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے ہوم منسٹر امیت شاہ سے نئی دہلی میں ملاقات کی تھی“۔