جنگلات میں لگی شدید آگ کے ساتھ اسپین کی جدوجہد جاری

,

   

اسپین کے زامورا میں جو پرتوگال کی سرحد سے قریب ہے سال کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے شدید جنگلاتی آگ دیکھی گئی ہے۔
میڈریٹ۔ ملک بھر میں پہلی ہوئی شدید جنگلاتی آگ پر قابو پانے کی اسپین میں آگ پر قابو پانے والے عملے کی ٹیمیں اپنی جدوجہد کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی اسٹیشن آر ٹی وی ای کے بموجب 13اگست سے جاری رکھنے والی یہ آگ جنگل کے 6500ایکڑ کو اب تک تباہ کردیاہے جو نارتھ ایسٹ الیکانٹی میں 60کیلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔ ڈی پی اے نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ 1200کے قریب لوگوں کو پیگو شہر کے علاقے سے احتیاط کے طورگھروں کو چھوڑنا پڑا ہے۔

ویلانسیا کی خود مختار کمیونٹی میں چھوٹی پیمانے کے دومزید جنگل کی آگ لگی ہے۔

ارگوان کے شہر زار گوزا کے مغرب میں واقع آنون ڈی مونکایوقصبے کے اردگرد جنگل کی ایک اور بڑی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ تقریبا1500لوگوں کو ہفتہ کے آخری ایام میں وہا ں سے اپنا گھر چھوڑنا پڑا مگر اب بہت سارے واپس آچکے ہیں۔

آگ پر اب تک قابو میں نہیں پایاگیاہے اور اس نے 6000ایکڑ کو اب تک تباہ کردیا ہے جو سابق کے ایک اندازے کے مطابق8000ایکڑ کے نقصان کے بعد یہ پیش آیاہے۔

اس کے برعکس جنوب میں مرسیاکے قریب آگ لگنے کے بعد صورتحال میں کچھ نرمی ائی ہے جس کے متعلق آر ٹی وی ای کا کہنا ہے کہ بجلی گرنے کی وجہہ سے یہ آگ لگی تھی۔رپورٹس کے مطابق اسپین کے زامورا میں جو پرتوگال کی سرحد سے قریب ہے سال کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے شدید جنگلاتی آگ دیکھی گئی ہے‘ جو ایک ہفتہ کے بعد قابو میں آگئی ہے۔

جولائی17کے بعد سے 31500ایکڑ جنگل او رغیر زراعی اراضی تباہ ہوئی ہے اور دو لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔

مہینوں تک جاری رہنے والی خشک سالی‘ شدید گرمی جسے ماہرین موسمی تبدیلی سے منسوب کرتے ہیں اور بہت خشک ہوا مل کر ملک بھر میں ایک نئی آگ بھڑکنے کا سبب بنی ہے۔

کئی دیگر جنوبی یوروپی ممالک نے بھی اس طرح کی آگ دیکھی ہے۔فرانس میں تباہ ہونے والی جنگلاتی زمین کا رقبہ 61,000اور جرمنی میں 4300ایکڑ پر مشتمل ہے۔