جوبائیڈن کابینہ تشکیل، امریکہ کے ہر طبقہ کو نمائندگی

,

   

جان کیری خصوصی قاصد برائے ماحولیات،جیک سولین مشیر قومی سلامتی ، مایور کاس وزیر داخلہ مقرر

واشنگٹن: امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کو تشکیل دینے کا عمل شروع کیا ہے ۔ انہوں نے اینٹونی بلنکن کو امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ نامزد کیا۔ اس طرح صدر ٹرمپ نے بھی اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اقتدار کی منتقلی کی راہ ہموار کردی ہے۔ امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے جو بائیڈن نے اپنی کابینہ میں اہم قائدین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ان کی پہلی ترجیح امریکا کے ہر طبقے کی نمائندگی کو شامل کرنا ہے۔جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے لیے سب سے پہلے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ کی نامزدگی کی ہے۔ 58 سالہ قانون دان اور سفارت کاری کا وسیع تجربہ رکھنے والے اینٹونی بلنکن جوبائیڈن کے معتمد خاص ہیں اور اوباما دور میں نائب وزیر خارجہ رہے ہیں۔ملک کے وزیر داخلہ کے طور پر جو بائیڈن نے لاطینی نڑاد تارکِ وطن الحاندرو مایورکاس کا انتخاب کیا ہے۔ قانون دان الحاندرو مایورکاس نے 2009 میں بطور ڈائریکٹر برائے امریکی شہریت اور امیگریشن خدمات بھی انجام دیں ۔جوبائیڈن کی مشیر قومی سلامتی کے لیے نگاہ انتخاب اوباما دور میں نائب صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر اور ہیلری کلنٹن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف 43 سالہ جیک سولیون پر جا کر ٹھہری۔نومنتخب امریکی صدر نے ایورل ہینز کو ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس نامزد کرکے امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو خفیہ اداروں کی قیادت سونپی ہے۔ ایورل ہینز سی آئی اے کی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر اور اوباما کے دور حکومت میں قومی سلامتی کی سابق نائب مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔جوبائیڈن کی دوسری نامزدہ کردہ خاتون رکن لنڈا تھامس گرین فیلڈ ہیں جو سفارت کاری میں 35 سال کا تجربہ رکھتی ہیں اور اسی بنیاد پر انہیں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر نامزد کیا گیا ہے۔نومنتخب امریکی صدر کی ترجیحات میں ماحولیات بھی شامل ہے اسی لیے انہوں نے اوباما دور کے وزیر خارجہ جان کیری کو خصوصی ایلچی برائے ماحولیات نامزد کیا ہے گو کہ یہ عہدہ کابینہ میں شامل نہیں لیکن جان کیری قومی سلامتی کونسل کے اجلاسوں میں شریک ہوتے رہیں گے۔کابینہ ارکان کے لیے جوبائیڈن کے انتخاب کا ان کی جماعت ڈیمو کریٹک پارٹی جائزہ لے گی جس کے بعد امریکی سینیٹ سے منظوری بھی حاصل کرنا ہوگی جہاں اکثریتی پارٹی وہ ہوگی جو جارجیا میں 2 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے۔