جوبلی ہلز اجتماعی عصمت ریزی معاملہ۔ رکن اسمبلی کے بیٹے کی ضمانت پر رہائی

,

   

سعاد الدین ملک واحد بالغ ہے اس کیس میں جو جیل میں ہے کیونکہ اس کی درخواست ضمانت اس سے قبل مسترد کردی گئی تھی
حیدرآباد۔جوبلی ہلز میں پیش ائے ایک سنسنی خیز اجتماعی عصمت ریزی معاملے میں مذکورہ رکن اسمبلی کے ملزم بیٹی کو چہارشنبہ کے روز ضمانت پر رہا کردیاگیاہے۔ منگل کے روز جوینائل جسٹس بورڈ نے اس کیس میں چاروں نابالغ ملزمین کی ضمانت منظور کرلی ہے۔

انہیں سعید آباد کے جوینائل ہوم سے رہا کیاگیاہے۔سعاد الدین ملک واحد بالغ ہے اس کیس میں جو جیل میں ہے کیونکہ اس کی درخواست ضمانت اس سے قبل مسترد کردی گئی تھی۔

جوبلی ہلز پولیس نے شناختی پریڈ مکمل کرلی‘ سی آر پی سی کی دفعہ 164کے تحت متاثرہ کے بیان مجسٹریٹ کے روبرو قلمبند کیا‘ ڈی این اے جانچ اور کار کی فارنسک جانچ کرلی گئی ہے جس میں پانچ ملزمین نے نابالغ متاثرہ کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی۔

استغاثہ نے ضمانت کی مخالفت اس بنیاد پر کی کہ ان کی رہائی تحقیقات کو رغنہ پیدا کرسکتی ہے جو اب بھی جاری ہے۔

جوبلی ہلز کے پوش علاقے میں 28مئی کے روز ایک کار میں 17سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے معاملے میں پچھلے ماہ چھ ملزمین بشمول ایک بالغ کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔

دن کے وقت ایک پارٹی کے بعد ملزمین نے مذکورہ متاثرہ کو جھانسے میں لیا اور لفٹ کے پیشکش کرتے ہوئے لڑکی کا جنسی استحصال کیاتھا۔

پانچ ملزمین پراجتماعی عصمت ریزی کا معاملہ درج ہوا جبکہ چھٹا ملزم جو ایک رکن اسمبلی کابیٹا ہے اس پر چھیڑ چھاڑ اور جنسی بدسلوکی کامقدمہ درج کیاگیاہے۔پولیس کے بموجب ملزمین کو کم سے کم 20قید‘ عمر قید یا پھر سزائے موت بھی سنائی جاسکتی ہے۔

مذکورہ چھٹا نابالغ عصمت ریزی میں ملوث نہیں ہے بلکہ کار میں متاثرہ کو انہوں نے چوما تھا۔ اس پر ائی پی سی کی دفعہ 354اور 323اور پی او سی ایس او ایکٹ کی دفعہ 9(جی) اور 10کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ اس کو پانچ سے سات سال کی سزا ہوسکتی ہے۔