جھنڈے پر گوشت نہیں لٹکایاگیاتھا جمشید پور کی پولیس’مرغی کا گوشت تھا بیف نہیں“۔

,

   

مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے ایک نصف درجن کے قریب دوکانات کے جلنے کی مناظر جو جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے ایک ہجوم کی کارستانی تھی منظرعام پر ائے اور اس کے ساتھ فرضی خبریں دونوں جانب سے پھیلانے جانے پر پتھراؤ کی خبریں بھی سامنے ائیں۔


رام نومی کے دوران ایک مذہبی جھنڈے کی مبینہ بے حرمتی کے بعد ہندو وؤں او رمسلمانوں کے درمیان میں فرقہ وارانہ تصادم کے بعد مغربی سنگھ بھوم کے ایک سینئر پولیس اہلکار وجئے شنکر نے ان کے فرضی دعوؤں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیاکہ برقی اور جھنڈے کے کھنبہ کے درمیان میں ایک رسی پر لٹکایاجانے والا گوشت بیف نہیں بلکہ چکن تھا۔

مذہبی ہندؤ وں کی جانب سے احتجاجی مظاہرک کیاگیا اور مبینہ حملہ آروں کے خلاف 24گھنٹوں کے اندر کاروائی کرنے کی دھمکی دی گئی جس کے ویڈیوز بھی منظرعام پر ائے ہیں۔

جمشید پور میں پھیلائے جانے والی جھوٹے جانکاری کے بعد دو کمیونٹیوں کے درمیان میں فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات پیش ائے اور ساتھ میں پتھر بازی کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔

مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے ایک نصف درجن کے قریب دوکانات کے جلنے کی مناظر جو جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے ایک ہجوم کی کارستانی تھی منظرعام پر ائے اور اس کے ساتھ فرضی خبریں دونوں جانب سے پھیلانے جانے پر پتھراؤ کی خبریں بھی سامنے ائیں۔

جھارکھنڈ کے چیف منسٹر ہیمنت سورین سے شہر میں مسلم تنظیموں نے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے‘ جس پر ناکامی کے بعد انہوں نے سڑکوں پر اترنے کا بھی اعلان کیاہے۔

پیر کی رات دیر گئے اس کیس کے ضمن میں درج ایک ایف ائی آر کے ضمن میں اب تک 59لوگوں کو حراست میں لے لیاگیاہے۔