جی ایچ ایم سی کے حدود میں 54 منزلہ عمارت کی تعمیر کیلئے درخواست

   

منظوری پر تین ٹاورس پر مشتمل عمارت کو دوسری بڑی عمارت کا اعزاز
حیدرآباد ۔ 23 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : ملک میں تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں حیدرآباد سرفہرست ہے ۔ مشہور و معروف کمپنیاں حیدرآباد میں اپنے دفاتر قائم کررہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے بڑی بڑی آسمان چھوتی بلند عمارتیں گریٹر حیدرآباد میں تعمیر ہورہی ہیں ۔ شہر حیدرآباد کے مغربی حصہ میں بلند عمارتیں تعمیر ہورہی ہیں ۔ دوسری طرف جی ایچ ایم سی کے حدود میں ایک 54 منزلہ بلند عمارت تعمیر کرنے کے لیے ایک کمپنی نے درخواست داخل کی ہے ۔ بلدیہ حیدرآباد کے حدود میں ابھی تک سب سے بڑی 44 منزلہ عمارت موجود ہے ۔ 54 منزلہ عمارت کی تعمیری منظوری مل جاتی ہے تو یہ اس کو شہر کی سب سے بڑی و بلند دوسری بڑی عمارت کا اعزاز حاصل ہوجائے گا ۔ شیر لنگم پلی منڈل کے مدینہ گوڑہ میں 3.5 ایکڑ اراضی پر تین ٹاورس تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ تاہم ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں واقع کوکہ پیٹ میں 58 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی پہلے ہی منظوری دے دی گئی ہے ۔ شہر حیدرآباد ملک کے دیگر میٹرو شہروں کو ہر معاملے میں چیلنج پیش کررہا ہے ۔ بالخصوص یہاں بڑے پیمانے پر تعمیرات ہورہی ہیں ۔ فی الحال اس دوسری بڑی بلند عمارت کی تعمیر کے لیے محکمہ فائر سے اعتراض نہیں ( این او سی ) حاصل کرنے کا عمل جاری ہے ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی لوکیش کمار سے منظوری حاصل ہونے کے بعد تعمیری کاموں کا آغاز ہوگا ۔ ابھی تک آئی ٹی کاریڈار میں ہی بلند عالیشان عمارتیں تعمیر ہورہی تھی اب میاں پور ، چندا نگر ، نظام پیٹ ، باچو پلی ، علاقوں میں بلند عمارتیں تعمیر ہورہی ہیں ۔ شیر لنگم پلی زون کے حدود مدینہ گوڑہ میں 54 منزلہ عمارتوں پر مشتمل تین ٹاورس کی تعمیر کے لیے کیانڈور بلڈرس اینڈ ڈیولپرس ادارے نے جی ایچ ایم سی میں درخواست داخل کی ہے ۔ جس میں 4 سیلرس ، گراونڈ پلس 49 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی تیار کی گئی ہے ۔۔ ن