جے ائی ایچ کی چیف منسٹر مہارشٹرا سے درخواست’اکولہ فسادات کے نام پر بے قصور مسلمانوں کو ہراساں کرنا بند کریں“۔

,

   

فلاحی نے مکتوب میں زوردیاکہ”ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ برائے مہربانی ان بے گناہوں کو گرفتار کرنے یا نشانہ بنانے سے گریز کریں جو کسی بھی طرح سے پرتشدد واقعات میں ملوث نہیں تھے“۔


ممبئی۔ جماعت اسلامی ہند(جے ائی ایچ) نے چیف منسٹر مہارشٹرا یکناتھ شنڈے کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے مانگ کی ہے پچھلے ہفتہ اکولہ میں پیش ائے فسادات میں ”معصوم مسلمانوں پر یکطرفہ ظلم وستم اور مقدمہ چلانے“ کا سلسلہ بند کریں۔

جے ائی ایچ صدر حافظ الیاس خان فلاحی نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیاہے کہ وہ 14مئی کو اکولہ میں کشیدگی کی وجہہ سے پیدا ہونے والے حالات کی تحقیقات کرائیں جوجھڑپوں کا سبب بنا ہے اور ان واقعات میں ایک شخص کی موت بھی ہوگئی ہے۔

کچھ ذرائع کے بموجب سوشیل میڈیا پر ایک اشتعال انگیز پوسٹ آیا جس کے بعد مقامی مسلم نوجوانوں نے پولیس میں شکایت کی تھی۔

تاہم جیسے ہی وہ پولیس اسٹیشن سے چلے گئے‘مذکورہ پولیس جوانوں پر چند غیر سماجی عناصر نے مارپیٹ کی‘ پھر سرکاری اور خانگی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا‘ لوگوں کے گھروں کو نشانہ بنایا یہا ں تک تراب علی مسجد پر بھی حملہ کیا‘ جس کے بعد اس قصبہ کو دو دنوں تک احتیاطی اقدامات کے تحت بند کردیا اورچوکسی اب بھی برقرار ہے۔

فلاحی نے اشارہ دیاکہ ”پولیس کے فوری حرکت میں آنے کے بوجود کئی بے قصور مسلم نوجوان جس کا کوئی تعلق تشدد سے نہیں ہے‘ گرفتار کرلئے گئے اور انہیں نشانہ بنایا گیاہے“۔

اس بات کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مسجد کی بے حرمتی پر الگ ایف ائی آر درج کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کی جانی چاہئے‘ فلاحی نے شنڈے پر زوردیاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

فلاحی نے مکتوب میں زوردیاکہ”ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ برائے مہربانی ان بے گناہوں کو گرفتار کرنے یا نشانہ بنانے سے گریز کریں جو کسی بھی طرح سے پرتشدد واقعات میں ملوث نہیں تھے“۔

انہوں نے اگلے روز احمد نگر(شیوگاؤں) میں بھی تشدد بھڑکنے کے واقعات کی تحقیقات کا زوردیااور کہاکہ بعض گروپ لوگوں کے مختلف طبقات کے مابین دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔