حالت ِروزہ میں کسی چیز کا چکھنا

   

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک روزہ دار نے پان یا تمباکو قصدامنہ میں چباکرتھوک دیا، مگر حلق کے اندر جانے نہیں دیا پھر کلی کرکے منہ صاف کرلیا۔
ایسی صورت میں اس کے روزہ کے متعلق شرعاً کیا حکم ہے ؟ بینوا تؤجروا
جواب : شرعا روزہ دار کو بلاعذرشرعی کسی چیز کا چبانا یا چکھنا مکروہ ہے تاہم اگر اس نے کوئی چیز چبائی اور اس کا مزہ اس کے حلق میں نہیں گیاتو اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ وکرہ ذوق شیء ومضغہ بلاعذر کذافی الکنز۔عالمگیری جلد اول ص ۱۹۹ اور ۲۰۳میں ہے وان مضغھا لایفسد الا ان یجد طعمھا فی حلقہ وھذا حسن جدا فلیکن الاصل فی کل قلیل مضغہ کذا فی القدیر۔ پس صورت مسئول عنہا میں جس شخص نے پان یا تمباکو قصدا چباکر تھوک دیا اور اس کا مزہ حلق میں نہیںگیا تو اس کا یہ عمل مکروہ ہے اگرچہ روزہ نہیں ٹوٹا۔ اور اگر اس کامزہ حلق میں گیا ہوتو عمدا یہ عمل کرنے کی وجہ اس پر قضاء وکفارہ ہردولازم ہونگے۔ عالمگیری جلداول ص۳۰۵میں ہے : اذا اکل متعمدا ما یتغذی بہ یلزمہ الکفارۃ ھذا اذا کان مما یؤکل للغذاء او للدواء۔