مجموعی اسکور6.91کے ساتھ عالمی انڈیکس میں ہندوستان 46ویں مقام پر ہے۔
لندن۔ ای ائی یواز 2021ڈیموکریسی انڈیکس کے بموجب ہندو قوم پرستوں کے ذریعہ مذہبی اوردیگراقلیتوں پر ظلم وستم کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں ہندوستانی حکومت کی ناکامی ملک کے جمہوریت کے اسکورپر وزن ڈال رہی ہے‘ جس میں حالیہ برسوں میں نمایاں کمی نظر ائی ہے۔
مظاہرین کی جیت اور ساتھ ہی ساتھ برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کیلئے مایوس کن شکستوں نے دیکھا ہے کہ قومی انتخابات کے درمیان ووٹرز کو حکومتی جوابدہی کی اجاز ت دینے لئے میکانزم اورادارے موجود ہیں۔
مجموعی اسکور6.91کے ساتھ عالمی انڈیکس میں ہندوستان 46ویں مقام پر ہے۔سیاسی کلچر میں اس کا سب سے کم اسکور 5ہے او رانتخابی عمل اور تکثریت کے معاملے میں سب سے زیادہ اسکور8.67ہے۔
سیول لبرٹیز پر اس کا اسکور6.18اور سیاسی حصہ داری میں 7.22ہے جبکہ حکومت کی کارکردگی کے لئے 7.50اسکور مقرر کیاگیاہے۔
میانمار اورافغانستان میں بڑی تبدیلیوں کے بعد 2021میں ایشیاء کے اوسط انڈیکس میں تیزی کے ساتھ گرواٹ ائی ہے‘ جوزمرہ بندی کی نچلی سطح پر پہنچنے والے نارتھ کوریا سے جا ملا ہے۔
ای ائی یو از 2021ڈیموکریسی انڈیکس رپورٹ کے ایڈیٹر جاؤن ہوائی نے کہاکہ ”مسلسل دوسرے سال بھی ای ائی یو از 2021
ڈیموکریسی انڈیکس رپورٹ کویڈ19کے جمہوریت اور آزادی پر دنیابھر میں منفی اثرات کی عکاسی کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔
حالانکہ ایشیاء نے 2016میں اونچائی پر پہنچنے کے اپنے تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے‘ اپنی مجموعی علاقائی اوسط اسکورمیں مسلسل دوسری کمی کا سامنا کرتے ہوئے‘ایشیاء اور اسڑیلیاکے خطے میں اب بھی پانچ مکمل جمہوریتیں ہیں جن میں تین ایشیائی بشمول جاپان‘ جنوبی کوریا‘تائیوان‘ اسڑیلیااور نیوزی لینڈ۔
جمہوریت کی درجہ بندی میں تائیوان نے برتری کوجاری رکھے ہوئے ہیں‘ سال 2020میں وہ گیارہ نمبر پر تھا اوراب 8ویں مقام پر آگیاہے اور ”مکمل جمہوریت“ کے طور پر اپنے مقام کو مستحکم کیاہے۔
نیوز ی لینڈ9.37کے ساتھ اونچائی ہے جو عالمی درجہ بندی میں دوسرے مقام پر ہے۔ چین کا حال برا ہے‘ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات نے عالمی درجہ بندی میں چین کا نام بڑے پیمانے پر خراب کیاہے۔
تاہم 2021کی درجہ بندی میں نچلے تین مقامات پر افغانستان او رمیانمار کے ساتھ نارتھ کوریا بھی شامل ہے۔