حزب اللہ اور ایران کا زور توڑنے پومپیو لبنان جائیں گے

   

واشنگٹن۔ 16 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام)امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدے دار نے نے باور کرایا ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اسرائیل، لبنان اور کویت کے دوروں کا مقصد مشرق وسطی میں ایران کی مداخلت اور نفوذ کا مقابلہ کرنا اور عراق سے لے کر شام، لبنان اور یمن تک ایرانی ملیشیاؤں کے پھیلاؤ کو قابو کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بات صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہی۔پومپیو اپنے اسرائیل کے دورے کے دوران کئی جگہوں پر جائیں گے۔ یہ اس بات کا بالواسطہ اشارہ تھا کہ وہ گولان اور شاید لبنان کے ساتھ سرحد پر بھی جائیں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو ان مقامات کا دورہ کرنے والی شخصیات کے ہمراہ ہوتے ہیں اور انہیں باور کراتے ہیں کہ اسرائیل کی سرحد پر ایرانی خطرہ واقعتاً موجود ہے اور شام میں ایران کو ’’قدم جمانے‘‘ سے اور لبنان میں حزب اللہ کو اس کی کارستانیوں سے روکا جانا چاہیے۔نیتن یاہو کے برعکس امریکی چاہتے ہیں کہ لبنانیوں، عالمی برادری اور اسرائیل کو یہ بتایا دیا جائے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے نزدیک پورا لبنان حزب اللہ کے ہاتھوں میں نہیں ہے۔ امریکی انتظامیہ لبنانیوں اور ایران نواز شیعہ ملیشیا کے درمیان فرق رکھتی ہے۔ پومپیو اس سے قابل قاہرہ میں اپنے خطاب میں یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران یہ سمجھتا ہے کہ لبنان اس کی ملکیت میں ہے تو وہ غلطی پر ہے۔