حضرات حسنینؓ رسول اللہ ؐ کے حسن و جمال اقدس کے مظہر

   

اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب

حیدرآباد ۔8؍سپٹمبر( پریس نوٹ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے سبط کریم یعنی شہزادی کونین خاتون جنت سیدہ فاطمہ زہراعلیہا السلام اور امیر المومنین ابوالائمہ سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کے فرزند اکبر حضرت سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ کی ولادت با سعادت نصف ماہ رمضان سنہ 3ھ بمقام مدینہ منورہ ہوئی۔ حضرت امام حسنؓ کی کنیت ابو محمد تھی۔ حضرت امام حسن ؓ کی پیدائش کی خبر نے سرور کونینؐ کو بہت مسرور کیا۔ چنانچہ حضور ؐ بہ نفس نفیس کاشانہ زہر ا ؓمیں رونق افروز ہوئے اور فرمایا کہ نومولود کو مجھے دکھانا۔ پھر رسول اللہ ؐنے ان کا نام حسنؓ رکھا۔ حضرت امام حسن ؓ رسول اللہ ؐ سے شکل و شباہت میں بہت ملتے جلتے تھے، اسی بناء پر شبیہہ رسولؐ سے ملقب ہوئے۔ ان کے متعلق حضور اکرمؐ نے فرمایا ’’میرا یہ فرزند سید(سردار) ہے، اس کے ہاتھوں اللہ تعالی مسلمانوں کے دو عظیم گروہوں کو ملا دے گا‘‘۔ اسی بناء پر آپ کا خطاب ’’سید‘‘ ہوا۔ حضرت امام حسنؓ، رسول اللہ ؐکے بہت چہیتے اور محبوب تھے۔ حضور اقدسؐ انھیں ہمیشہ اپنے نزدیک رکھا کرتے ، بڑی محبت و شفقت خاص سے تربیت فرمائی، حضرت امام حسنؓ کو اکثر اپنی آغوش یا شانہ مبارکہ پر بٹھائے باہر برآمد ہوا کرتے۔ نماز میں حضرت امام حسنؓ ، حضور اقدس ؐسے لپٹ جایا کرتے۔ حضورپاکؐ انھیں اپنے سینہ اقدس اور پشت مطہر پر بٹھا لیا کرتے۔ اکثر سجدہ کی حالت میں حضرت امام حسنؓ، حضور انورؐ کی پشت مبارک پر سوار ہو جایا کرتے تھے، حضور اقدسؐ سجدہ کو طویل فرمادیا کرتے۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح 9بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میں ان حقائق کا اظہار کیا۔وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1371‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت سیدنا حضرت امام حسن ؓ پر اہل علم حضرات اور سامعین کرام کی کثیر تعداد سے شرف تخاطب حاصل کر رہے تھے۔ بعدہٗ 11.30بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں سیرت سیدنا امام حسینؓ پر مبنی حقائق بیان کئے۔ قراء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے اجلاس کا آغاز ہوا۔صاحبزادہ سید محمد علی موسیٰ رضا حمیدی نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں دعوت حق کی مرحلہ وار کامیابیوںپر دلپذیر حقائق بیان کئے ۔ مولانا مفتی سید شاہ محمد سیف الدین حاکم حمیدی کامل جامعہ نظامیہ نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔