حضرت سید عارف الدین جیلانی نوری کا سانحہ ارتحال

   

حیدرآباد 13 مارچ (راست) یہ خبر انتہائی افسوس کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ دکن کے مشہور شیخ طریقت حضرت نورالمشائخؒ کے جانشین سلسلہ حضرت مولانا سید محمد عارف الدین جیلانی المعروف بہ نور اللہ شاہ چشتی قادری کا طویل علالت کے بعد آج رات بعمر 88 سال سانحہ ارتحال ہوگیا۔ وہ حضور غوث اعظمؓ کے بائیسویں پوتے ہوتے ہیں۔ اپنے والد و پیر مرشد حضرت مولانا سید نوری شاہ چشتی قادری نبیرہ حضور غوث اعظمؒ کے وصال کے بعد مسند رشد و ہدایت سنبھالی۔ تقریباً 32 سال سے خدمت شریعت و طریقت میں ہمہ تن مصروف و مشغول رہے۔ اندرون و بیرون ہند تقریباً دو لاکھ اہل سلسلہ ہیں۔ بے شمار علماء دیوبند، علماء ندوہ اور باقیات الصالحات (ٹاملناڈو) اور جامعہ نظامیہ نے آپ کے دست مبارک پر بیعت کی۔ عمر رسیدہ ہونے کے باوجود اپنے اہل سلسلہ کی دو تین حضرات کی جماعت کے ساتھ ہر سال حج و عمرہ کا سفر کرکے سعادت حاصل کرتے۔ مختلف مقامات پر مساجد اور خانقاہیں قائم کیں۔ دیگر فلاحی خدمات میں جامعہ عارفیہ نوریہ بنڈلہ گوڑہ اور العارف جرنل ہاسپٹل یونانی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بنڈلہ گوڑہ اہمیت کے حامل ہیں۔ آپ کے چار صاحبزادے، جانشین سلسلہ عارفیہ نوریہ مولانا سید احمد محی الدین جیلانی نوری شاہ ثانی، حافظ سید محمد مظہرالدین جیلانی مدنی پاشاہ، حافظ سید محمد شمس الدین جیلانی علی پاشاہ، حافظ سید محمد غوث الدین جیلانی غوثی پاشاہ اور سات صاحبزادیاں ہیں۔ نماز جنازہ 14 مارچ بروز دوشنبہ بعد عصر پونے پانچ بجے احاطہ روضہ نوریہ بنڈلہ گوڑہ میں ادا کی جائے گی۔