حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اشارہ

   

۔19لاکھ ووٹرس، 1935 پولنگ اسٹیشنس، 1404 حساس، الیکشن اتھارٹی کا جائزہ اجلاس

حیدرآباد۔/13 فروری، ( سیاست نیوز) حیدرآباد ڈسٹرکٹ الیکشن اتھارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے کامیاب انعقاد کیلئے تیاریوں کا آغاز کرکردیا ہے۔ انتخابی عمل کو صاف وشفاف بنانے اور انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یکم تا 26 جنوری فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کی مہم میں 27.31 لاکھ نئے ووٹرس کے نام شامل کئے گئے ہیں۔ انتخابات کے دوران کئے جانے والے اقدامات بڑی احتیاط سے انجام دیئے جارہے ہیں۔ لیکن جامع حکمت عملی کے تحت اس مرتبہ ہر اسمبلی حلقہ کے لئے ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ تاکہ انتخابی ضابطہ عمل کے ساتھ ساتھ حالات پر قریبی نظر رکھتے ہوئے اقدامات کو انجام دیا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر دانا کشور نے اس سلسلہ میں جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور پارلیمانی انتخابات کے لئے شہر میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ بتایا جاتاہے کہ حیدرآباد لوک سبھا حلقہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جائیں گی ۔ حیدرآباد حلقہ لوک سبھا میں 1,935 پولنگ اسٹیشن پائے جاتے ہیں جبکہ اس حلقہ میں 19,32,916 رائے دہندے موجود ہیں۔اس حلقہ میں عہدیداروں نے 51 نئے پولنگ اسٹیشن کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 53 پولنگ اسٹیشنوں کے مقامات کو تبدیل کیا جائے گا۔ اس طرح سکندرآباد حلقہ میں 1,809 پولنگ اسٹیشن موجود ہیں جبکہ اس حلقہ میں 19,14,957 رائے دہندے پائے جاتے ہیں۔ عہدیداروںنے سکندرآباد لوک سبھا حلقہ میں 99 نئے پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 58 پولنگ اسٹیشنوں کے مقامات کو تبدیل کیا جائے گا۔ الیکشن عہدیداروں نے حیدرآباد ضلع میں 1,404 حساس پولنگ اسٹیشنوں کی نشاندہی کرلی ہے جن میں 336 پولنگ اسٹیشنوں کے راستے اور مقامات انتہائی حساس نوعیت کے زمرے میں آتے ہیں ۔ اس طرح17 پولنگ اسٹیشنوں پر تشدد کے امکانات پائے جاتے ہیں۔اپنی انتخابی تیاری کے دوران مشق میں الیکشن عہدیداروں نے اس بات کی نشاندہی کرلی ہے۔ انتخابی حکمت عملی کے تحت زائدنیم فوجی دستوں کی تعیناتی ، فلائینگ اسکواڈ، سابق میں تشدد اور ناخوشگوار واقعات کے رونما ہونے والے مقامات پر خصوصی نظر ۔ ایسے پولنگ اسٹیشنوں کی نشاندہی جہاں سابق میں تشددد ہوا تھا اور بدنظمی پیدا ہوگئی تھی۔ ہتھیاروں کو جمع کرنے کے عمل اور روڈی و غنڈہ عناصر کو پابند کرنے کے اقدامات کا آغاز عنقریب کیا جائے گا۔ جبکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل تبادلوں کے عمل کو بھی پورا کرلیا جائے گا۔ الیکشن عہدیداروں نے انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل آوری اور اخراجات کا اندازہ لگانے اور بدامنی کا ذریعہ بننے والے واقعات کی روک تھام کیلئے انفورسمنٹ شعبہ کو مستحکم اور متحرک کردیا گیا ہے۔ غیر قانونی طور پر شراب کی منتقلی کے عمل کو روکنے کیلئے نوڈل آفیسر اور محکمہ آبکاری اور رقم کی منتقلی کے واقعات پر نظر رکھنے کے لئے انکم ٹیکس کے عہدیداروں کو ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں۔ حیدرآباد صلع کے تحت تین پارلیمانی حلقے بشمول ملکاجگیری حلقہ لوک سبھا کا کچھ حصہ آتا ہے۔ امکان ہیکہ 22 فروری کو قطعی فہرست رائے دہندگان کی اجرائی عمل مٹیں آئے گی اور 25 فروری کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینس کی جانچ مکمل کرلی جائے گی۔